34 یہ سب باتیں یِسُو ع نے بِھیڑ سے تمثِیلوں میں کہِیں اور بغَیر تمثِیل کے وہ اُن سے کُچھ نہ کہتا تھا۔
35 تاکہ جو نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہوکہ مَیں تمثِیلوں میں اپنا مُنہ کھولُوں گا۔مَیں اُن باتوں کو ظاہِرکرُوں گا جو بنایِ عالَمسے پوشِیدہ رہی ہیں۔
36 اُس وقت وہ بِھیڑ کو چھوڑ کر گھر میں گیا اور اُس کے شاگِردوں نے اُس کے پاس آ کر کہا کہ کھیت کے کڑوے دانوں کی تمثِیل ہمیں سمجھا دے۔
37 اُس نے جواب میں کہا کہ اچّھے بِیج کا بونے والا اِبنِ آدم ہے۔
38 اور کھیت دُنیا ہے اور اچّھا بِیج بادشاہی کے فرزند اور کڑوے دانے اُس شرِیر کے فرزند ہیں۔
39 جِس دُشمن نے اُن کوبویا وہ اِبلِیس ہے اور کٹائی دُنیا کا آخِر ہے اور کاٹنے والے فرِشتے ہیں۔
40 پس جَیسے کڑوے دانے جمع کِئے جاتے اور آگ میں جلائے جاتے ہیں وَیسے ہی دُنیا کے آخِر میں ہو گا۔