10 اور نہ اُن چار ہزار آدمِیوں کی سات روٹِیاں اور نہ یہ کہ کِتنے ٹوکرے اُٹھائے؟۔
11 کیا وجہ ہے کہ تُم یہ نہیں سمجھتے کہ مَیں نے تُم سے روٹی کی بابت نہیں کہا؟ فرِیسِیوں اور صدُوقیوں کے خمِیرسے خبردار رہو۔
12 تب اُن کی سمجھ میں آیا کہ اُس نے روٹی کے خمِیر سے نہیں بلکہ فرِیسِیوں اورصدُوقیوں کی تعلِیم سے خبردار رہنے کو کہا تھا۔
13 جب یِسُو ع قَیصر یہ فِلپَّی کے عِلاقہ میں آیا تو اُس نے اپنے شاگِردوں سے یہ پُوچھا کہ لوگ اِبنِ آدم کو کیا کہتے ہیں؟۔
14 اُنہوں نے کہا بعض یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا کہتے ہیں بعض ایلیّا ہ بعض یِرمیا ہ یا نبِیوں میں سے کوئی۔
15 اُس نے اُن سے کہا مگر تُم مُجھے کیا کہتے ہو ؟۔
16 شِمعُو ن پطر س نے جواب میں کہا تُو زِندہ خُدا کا بیٹا مسِیح ہے۔