17 پس ہمیں بتا ۔ تُو کیا سمجھتا ہے؟ قَیصر کو جِزیہ دینا روا ہے یا نہیں؟۔
18 یِسُو ع نے اُن کی شرارت جان کر کہا اَے رِیاکارو مُجھے کیوں آزماتے ہو؟۔
19 جِزیہ کا سِکّہ مُجھے دِکھاؤ ۔وہ ایک دِینار اُس کے پاس لائے۔
20 اُس نے اُن سے کہا یہ صُورت اور نام کِس کا ہے؟۔
21 اُنہوں نے اُس سے کہا قَیصر کا ۔اس پر اُس نے اُن سے کہا پس جو قَیصر کا ہے قَیصر کو اور جو خُدا کا ہے خُدا کو ادا کرو۔
22 اُنہوں نے یہ سُن کر تَعجُّب کِیا اور اُسے چھوڑ کر چلے گئے۔
23 اُسی دِن صدُوقی جو کہتے ہیں کہ قِیامت نہیں ہوگی اُس کے پاس آئے اور اُس سے یہ سوال کِیا کہ۔