۲- توارِیخ 36:16-22 URD

16 لیکن اُنہوں نے خُدا کے پَیغمبروں کو ٹھٹّھوں میں اُڑایا اور اُس کی باتوں کو ناچِیز جانا اور اُس کے نبیوں کی ہنسی اُڑائی یہاں تک کہ خُداوند کا غضب اپنے لوگوں پر اَیسا بھڑکا کہ کوئی چارہ نہ رہا۔

17 چُنانچہ وہ کسدیوں کے بادشاہ کو اُن پر چڑھا لایا جِس نے اُن کے مَقدِس کے گھر میں اُن کے جوانوں کو تلوار سے قتل کِیا اور اُس نے کیا جوان مَرد کیا کُنواری کیا بُڈّھا یا عُمر رسِیدہ کِسی پر ترس نہ کھایا ۔ اُس نے سب کو اُس کے ہاتھ میں دے دِیا۔

18 اور خُدا کے گھر کے سب ظرُوف کیا بڑے کیا چھوٹے اور خُداوند کے گھر کے خزانے اور بادشاہ اور اُس کے سرداروں کے خزانے یہ سب وہ بابل کو لے گیا۔

19 اور اُنہوں نے خُدا کے گھر کو جلا دِیا اور یروشلیِم کی فصِیل ڈھا دی اور اُس کے تمام محلّ آگ سے جلا دِئے اور اُس کے سب قِیمتی ظرُوف کو برباد کِیا۔

20 اور جو تلوار سے بچے وہ اُن کو بابل کو لے گیا اور وہاں وہ اُس کے اور اُس کے بیٹوں کے غُلام رہے جب تک فار س کی سلطنت شرُوع نہ ہُوئی۔

21 تاکہ خُداوند کا وہ کلام جو یرمیا ہ کی زُبانی آیا تھا پُورا ہو کہ مُلک اپنے سبتوں کاآرام پا لے کیونکہ جب تک وہ سُنسان پڑا رہا تب تک یعنی ستّر برس تک اُسے سبت کا آرام مِلا۔

22 اور شاہِ فار س خور س کی سلطنت کے پہلے سال اِس لئِے کہ خُداوند کا کلام جو یرمیا ہ کی زُبانی آیا تھا پُورا ہو خُداوند نے شاہِ فار س خور س کا دِل اُبھارا سو اُس نے اپنی ساری مملکت میں مُنادی کروائی اور اِس مضمُون کا فرمان بھی لِکھا کہ۔