۲-سلاطِین 13:12-18 URD

12 اور یُوآ س کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اور اُس کی قُوّت جِس سے وہ شاہِ یہُودا ہ امصِیا ہ سے لڑا سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔

13 اور یُوآ س اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور یرُبعا م اُس کے تخت پر بَیٹھا اور یُوآ س سامرِ یہ میں اِسرا ئیل کے بادشاہوں کے ساتھ دفن ہُؤا۔

14 اور الِیشع کو وہ مرض لگا جِس سے وہ مَر گیا اور شاہِ اِسرا ئیل یُوآ س اُس کے پاس گیا اور اُس کے اُوپر رو کر کہنے لگا اَے میرے باپ! اَے میرے باپ! اِسرا ئیل کے رتھ اور اُس کے سوار!۔

15 اور الِیشع نے اُس سے کہا تِیر و کمان لے لے ۔ سو اُس نے اپنے لِئے تِیر و کمان لے لِیا۔

16 پِھر اُس نے شاہِ اِسرا ئیل سے کہا کمان پر اپنا ہاتھ رکھ ۔ سو اُس نے اپنا ہاتھ اُس پر رکھّا اور الِیشع نے بادشاہ کے ہاتھوں پر اپنے ہاتھ رکھّے۔

17 اور کہا مشرِق کی طرف کی کِھڑکی کھول ۔ سو اُس نے اُسے کھولا ۔ تب الِیشع نے کہا کہ تِیر چلا ۔ سو اُس نے چلایا ۔ تب وہ کہنے لگا یہ فتح کا تِیر خُداوند کا یعنی ارا م پر فتح پانے کا تِیر ہے کیونکہ تُو افِیق میں ارامیوں کو مارے گا یہاں تک کہ اُن کو نابُود کر دے گا۔

18 پِھر اُس نے کہا تِیروں کو لے ۔ سو اُس نے اُن کو لِیا ۔ پھر اُس نے شاہِ اِسرا ئیل سے کہا زمِین پر مار ۔ سو اُس نے تِین بار مارا اور ٹھہر گیا۔