۲-سلاطِین 13:17-23 URD

17 اور کہا مشرِق کی طرف کی کِھڑکی کھول ۔ سو اُس نے اُسے کھولا ۔ تب الِیشع نے کہا کہ تِیر چلا ۔ سو اُس نے چلایا ۔ تب وہ کہنے لگا یہ فتح کا تِیر خُداوند کا یعنی ارا م پر فتح پانے کا تِیر ہے کیونکہ تُو افِیق میں ارامیوں کو مارے گا یہاں تک کہ اُن کو نابُود کر دے گا۔

18 پِھر اُس نے کہا تِیروں کو لے ۔ سو اُس نے اُن کو لِیا ۔ پھر اُس نے شاہِ اِسرا ئیل سے کہا زمِین پر مار ۔ سو اُس نے تِین بار مارا اور ٹھہر گیا۔

19 تب مَردِ خُدا اُس پر غُصّہ ہُؤا اور کہنے لگا کہ تُجھے پانچ یا چھ بار مارنا چاہئے تھا۔ تب تُو ارامیوں کو اِتنا مارتا کہ اُن کو نابُود کر دیتا پر اب تُو ارامیوں کو فقط تِین بار مارے گا۔

20 اور الِیشع نے وفات پائی اور اُنہوں نے اُسے دفن کِیااور نئے سال کے شرُوع میں موآب کے جتھے مُلک میں گُھس آئے۔

21 اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ ایک آدمی کو دفن کر رہے تھے تو اُن کو ایک جتھا نظر آیا ۔ سو اُنہوں نے اُس شخص کو الِیشع کی قبر میں ڈال دِیا اور وہ شخص الِیشع کی ہڈّیوں سے ٹکراتے ہی جی اُٹھا اور اپنے پاؤں پر کھڑا ہو گیا۔

22 اور شاہِ ارا م حزا ئیل یہُوآ خز کے عہد میں برابر اِسرا ئیل کو ستاتا رہا۔

23 اور خُداوند اُن پر مِہربان ہُؤا اور اُس نے اُن پر ترس کھایا اور اُس عہد کے سبب سے جو اُس نے ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُوب سے باندھا تھا اُن کی طرف اِلتِفات کی اور نہ چاہا کہ اُن کو ہلاک کرے اور اب بھی اُن کو اپنے حضُور سے دُور نہ کِیا۔