یرمیا 25:28-34 UGV

28 اگر وہ تیرے ہاتھ سے پیالہ نہ لیں بلکہ اُسے پینے سے انکار کریں تو اُنہیں بتا، ’رب الافواج خود فرماتا ہے کہ پیو!

29 دیکھو، جس شہر پر میرے نام کا ٹھپا لگا ہے اُسی پر مَیں آفت لانے لگا ہوں۔ اگر مَیں نے اُسی سے شروع کیا تو پھر تم کس طرح بچے رہو گے؟ یقیناً تمہیں سزا ملے گی، کیونکہ مَیں نے طے کر لیا ہے کہ دنیا کے تمام باشندے تلوار کی زد میں آ جائیں‘۔“ یہ رب الافواج کا فرمان ہے۔

30 ”اے یرمیاہ، اُنہیں یہ تمام پیش گوئیاں سنا کر بتا کہ رب بلندیوں سے دہاڑے گا۔ اُس کی مُقدّس سکونت گاہ سے اُس کی کڑکتی آواز نکلے گی، وہ زور سے اپنی چراگاہ کے خلاف گرجے گا۔ جس طرح انگور کا رس نکالنے والے انگور کو روندتے وقت زور سے نعرے لگاتے ہیں اُسی طرح وہ نعرے لگائے گا، البتہ جنگ کے نعرے۔ کیونکہ وہ دنیا کے تمام باشندوں کے خلاف جنگ کے نعرے لگائے گا۔

31 اُس کا شور دنیا کی انتہا تک گونجے گا، کیونکہ رب عدالت میں اقوام سے مقدمہ لڑے گا، وہ تمام انسانوں کا انصاف کر کے شریروں کو تلوار کے حوالے کر دے گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔

32 رب الافواج فرماتا ہے، ”دیکھو، یکے بعد دیگرے تمام قوموں پر آفت نازل ہو رہی ہے، زمین کی انتہا سے زبردست طوفان آ رہا ہے۔

33 اُس وقت رب کے مارے ہوئے لوگوں کی لاشیں دنیا کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک پڑی رہیں گی۔ نہ کوئی اُن پر ماتم کرے گا، نہ اُنہیں اُٹھا کر دفن کرے گا۔ وہ کھیت میں بکھرے گوبر کی طرح زمین پر پڑی رہیں گی۔

34 اے گلہ بانو، واویلا کرو! اے ریوڑ کے راہنماؤ، راکھ میں لوٹ پوٹ ہو جاؤ! کیونکہ وقت آ گیا ہے کہ تمہیں ذبح کیا جائے۔ تم گر کر نازک برتن کی طرح پاش پاش ہو جاؤ گے۔