یرمیا 32:11-12-18 UGV

11-12 اِس کے بعد مَیں نے مُہرشدہ انتقال نامہ تمام شرائط اور قواعد سمیت باروک بن نیریاہ بن محسیاہ کے سپرد کر دیا۔ ساتھ ساتھ مَیں نے اُسے ایک نقل بھی دی جس پر مُہر نہیں لگی تھی۔ حنم ایل، انتقال نامے پر دست خط کرنے والے گواہ اور صحن میں حاضر باقی ہم وطن سب اِس کے گواہ تھے۔

13 اُن کے دیکھتے دیکھتے مَیں نے باروک کو ہدایت دی،

14 ’رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ مُہرشدہ انتقال نامہ اور اُس کی نقل لے کر مٹی کے برتن میں ڈال دے تاکہ لمبے عرصے تک محفوظ رہیں۔

15 کیونکہ رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ ایک وقت آئے گا جب اِس ملک میں دوبارہ گھر، کھیت اور انگور کے باغ خریدے جائیں گے۔‘

16 باروک بن نیریاہ کو انتقال نامہ دینے کے بعد مَیں نے رب سے دعا کی،

17 ’اے رب قادرِ مطلق، تُو نے اپنا ہاتھ بڑھا کر بڑی قدرت سے آسمان و زمین کو بنایا، تیرے لئے کوئی بھی کام ناممکن نہیں۔

18 تُو ہزاروں پر شفقت کرتا اور ساتھ ساتھ بچوں کو اُن کے والدین کے گناہوں کی سزا دیتا ہے۔ اے عظیم اور قادر خدا جس کا نام رب الافواج ہے،