یرمیا 51:36-42 UGV

36 رب یروشلم سے فرماتا ہے، ”دیکھ، مَیں خود تیرے حق میں لڑوں گا، مَیں خود تیرا بدلہ لوں گا۔ تب اُس کا سمندر خشک ہو جائے گا، اُس کے چشمے بند ہو جائیں گے۔

37 بابل ملبے کا ڈھیر بن جائے گا۔ گیدڑ ہی اُس میں اپنا گھر بنا لیں گے۔ اُسے دیکھ کر گزرنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، اور وہ ’توبہ توبہ‘ کہہ کر آگے نکلیں گے۔ کوئی بھی وہاں نہیں بسے گا۔

38 اِس وقت بابل کے باشندے شیرببر کی طرح دہاڑ رہے ہیں، وہ شیر کے بچوں کی طرح غُرا رہے ہیں۔

39 لیکن رب فرماتا ہے کہ وہ ابھی مست ہوں گے کہ مَیں اُن کے لئے ضیافت تیار کروں گا، ایک ایسی ضیافت جس میں وہ متوالے ہو کر خوشی کے نعرے ماریں گے، پھر ابدی نیند سو جائیں گے۔ اُس نیند سے وہ کبھی نہیں اُٹھیں گے۔

40 مَیں اُنہیں بھیڑ کے بچوں، مینڈھوں اور بکروں کی طرح قصائی کے پاس لے جاؤں گا۔

41 ہائے، بابل دشمن کے قبضے میں آ گیا ہے! جس کی تعریف پوری دنیا کرتی تھی وہ چھین لیا گیا ہے! اب اُسے دیکھ کر قوموں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔

42 سمندر بابل پر چڑھ آیا ہے، اُس کی گرجتی لہروں نے اُسے ڈھانپ لیا ہے۔