۲۔سلاطین 9:12-18 UGV

12 لیکن اُس کے ساتھی اِس جواب سے مطمئن نہ ہوئے، ”جھوٹ! صحیح بات بتائیں۔“ پھر یاہو نے اُنہیں کھل کر بات بتائی، ”آدمی نے کہا، ’رب فرماتا ہے کہ مَیں نے تجھے مسح کر کے اسرائیل کا بادشاہ بنا دیا ہے‘۔“

13 یہ سن کر افسروں نے جلدی جلدی اپنی چادروں کو اُتار کر اُس کے سامنے سیڑھیوں پر بچھا دیا۔ پھر وہ نرسنگا بجا بجا کر نعرہ لگانے لگے، ”یاہو بادشاہ زندہ باد!“

14 یاہو بن یہوسفط بن نِمسی فوراً یورام بادشاہ کو تخت سے اُتارنے کے منصوبے باندھنے لگا۔ یورام اُس وقت پوری اسرائیلی فوج سمیت رامات جِلعاد کے قریب دمشق کے بادشاہ حزائیل سے لڑ رہا تھا۔ لیکن شہر کا دفاع کرتے کرتے

15 بادشاہ شام کے فوجیوں کے ہاتھوں زخمی ہو گیا تھا اور میدانِ جنگ کو چھوڑ کر یزرعیل واپس آیا تھا تاکہ زخم بھر جائیں۔ اب یاہو نے اپنے ساتھی افسروں سے کہا، ”اگر آپ واقعی میرے ساتھ ہیں تو کسی کو بھی شہر سے نکلنے نہ دیں، ورنہ خطرہ ہے کہ کوئی یزرعیل جا کر بادشاہ کو اطلاع دے دے۔“

16 پھر وہ رتھ پر سوار ہو کر یزرعیل چلا گیا جہاں یورام آرام کر رہا تھا۔ اُس وقت یہوداہ کا بادشاہ اخزیاہ بھی یورام سے ملنے کے لئے یزرعیل آیا ہوا تھا۔

17 جب یزرعیل کے بُرج پر کھڑے پہرے دار نے یاہو کے غول کو شہر کی طرف آتے ہوئے دیکھا تو اُس نے بادشاہ کو اطلاع دی۔ یورام نے حکم دیا، ”ایک گھڑسوار کو اُن کی طرف بھیج کر اُن سے معلوم کریں کہ سب خیریت ہے یا نہیں۔“

18 گھڑسوار شہر سے نکلا اور یاہو کے پاس آ کر کہا، ”بادشاہ پوچھتے ہیں کہ کیا سب خیریت ہے؟“ یاہو نے جواب دیا، ”اِس سے آپ کا کیا واسطہ؟ آئیں، میرے پیچھے ہو لیں۔“ بُرج پر کے پہرے دار نے بادشاہ کو اطلاع دی، ”قاصد اُن تک پہنچ گیا ہے، لیکن وہ واپس نہیں آ رہا۔“