۲۔سلاطین 9:25-31 UGV

25 یاہو نے اپنے ساتھ والے افسر بِدقر سے کہا، ”اِس کی لاش اُٹھا کر اُس باغ میں پھینک دیں جو نبوت یزرعیلی سے چھین لیا گیا تھا۔ کیونکہ وہ دن یاد کریں جب ہم دونوں اپنے رتھوں کو اِس کے باپ اخی اب کے پیچھے چلا رہے تھے اور رب نے اخی اب کے بارے میں اعلان کیا،

26 ’یقین جان کہ کل نبوت اور اُس کے بیٹوں کا قتل مجھ سے چھپا نہ رہا۔ اِس کا معاوضہ مَیں تجھے نبوت کی اِسی زمین پر دوں گا۔‘ چنانچہ اب یورام کو اُٹھا کر اُس زمین پر پھینک دیں تاکہ رب کی بات پوری ہو جائے۔“

27 جب یہوداہ کے بادشاہ اخزیاہ نے یہ دیکھا تو وہ بیت گان کا راستہ لے کر فرار ہو گیا۔ یاہو اُس کا تعاقب کرتے ہوئے چلّایا، ”اُسے بھی مار دو!“ اِبلیعام کے قریب جہاں راستہ جور کی طرف چڑھتا ہے اخزیاہ اپنے رتھ میں چلتے چلتے زخمی ہوا۔ وہ بچ تو نکلا لیکن مجِدّو پہنچ کر مر گیا۔

28 اُس کے ملازم لاش کو رتھ پر رکھ کر یروشلم لائے۔ وہاں اُسے یروشلم کے اُس حصے میں جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے خاندانی قبر میں دفنایا گیا۔

29 اخزیاہ یورام بن اخی اب کی حکومت کے 11ویں سال میں یہوداہ کا بادشاہ بن گیا تھا۔

30 اِس کے بعد یاہو یزرعیل چلا گیا۔ جب ایزبل کو اطلاع ملی تو اُس نے اپنی آنکھوں میں سُرمہ لگا کر اپنے بالوں کو خوب صورتی سے سنوارا اور پھر کھڑکی سے باہر جھانکنے لگی۔

31 جب یاہو محل کے گیٹ میں داخل ہوا تو ایزبل چلّائی، ”اے زِمری جس نے اپنے مالک کو قتل کر دیا ہے، کیا سب خیریت ہے؟“