عزرا 7:21-27 URD

21 اور مَیں ارتخششتا بادشاہ خود دریا پار کےسب خزانچیوں کو حُکم کرتا ہُوں کہ جو کُچھ عزرا کاہِنآسمان کے خُدا کی شرِیعت کا فقِیہ تُم سے چاہے وہبِلاتوقُّف کِیا جائے۔

22 یعنی سَو قِنطار چاندی اورسَو کُر گیہُوں اور سَوبَت مَے اور سَو بَت تیل تک اورنمک بے اندازہ۔

23 جو کُچھ آسمان کے خُدا نےحُکم کِیا ہے سو ٹِھیک وَیسا ہی آسمان کے خُدا کے گھرکے لِئے کِیا جائے کیونکہ بادشاہ اور شاہزادوں کیمملکت پر غضب کیوں بھڑکے؟۔

24 اور تُم کو ہمآگاہ کرتے ہیں کہ کاہِنوں اور لاویوں اور گانےوالوں اور دربانوں اور نتنیِم اور خُدا کے اِس گھر کےخادِموں میں سے کِسی پر خِراج چُنگی یا محصُول لگاناجائِز نہ ہو گا۔

25 اور اَے عزرا تُو اپنے خُدا کی اُس دانِشکے مُطابِق جو تُجھ کو عِنایت ہُوئی حاکِموں اورقاضِیوں کو مُقرّرکر تاکہ دریا پار کے سب لوگوں کا جوتیرے خُدا کی شرِیعت کو جانتے ہیں اِنصاف کریںاور تُم اُس کو جو نہ جانتا ہو سِکھاؤ۔

26 اور جو کوئیتیرے خُدا کی شرِیعت پر اور بادشاہ کے فرمان پر عملنہ کرے اُس کو بِلا توقُّف قانُونی سزا دی جائے ۔ خواہمَوت یا جلاوطنی یا مال کی ضبطی یا قَیدکی۔

27 خُداوند ہمارے باپ دادا کا خُدا مُبارک ہو جِس نے یہ بات بادشاہ کے دِل میں ڈالی کہ خُداوند کے گھر کو جویروشلیِم میں ہے آراستہ کرے۔