22 کیونکہ مَیں نے شرم کے باعِث بادشاہ سے سپاہِیوں کے جتھے اور سواروں کے لِئے درخواست نہ کی تھی تاکہ وہ راہ میں دُشمن کے مُقابلہ میں ہماری مدد کریں کیونکہ ہم نے بادشاہ سے کہا تھا کہ ہمارے خُدا کا ہاتھ بھلائی کے لِئے اُن سب کے ساتھ ہے جو اُس کے طالِب ہیں اور اُس کا زور اور قہر اُن سب کے خِلاف ہے جو اُسے ترک کرتے ہیں۔
23 سو ہم نے روزہ رکھ کر اِس بات کے لِئے اپنے خُدا سے مِنّت کی اور اُس نے ہماری سُنی۔
24 تب مَیں نے سردار کاہِنوں میں سے بارہ کو یعنی سرِبیا ہ اور حسبیا ہ اور اُن کے ساتھ اُن کے بھائیوں میں سے دس کو الگ کِیا۔
25 اور اُن کو وہ چاندی سونا اور ظرُوف یعنی وہ ہدیہ جوہمارے خُدا کے گھر کے لِئے بادشاہ اور اُس کے وزِیروں اور امِیروں اور تمام اِسرائیل نے جو وہاں حاضِر تھے نذر کِیا تھا تول دِیا۔
26 مَیں ہی نے اُن کے ہاتھ میںساڑھے چھ سو قِنطار چاندیاور سَو قِنطار چاندی کے برتن اور سَو قِنطار سونا۔
27 اور سونے کے بِیس پِیالے جو ہزار دِرہم کے تھےاورچوکھے چمکتے ہُوئے پِیتل کے دو برتن جو سونے کیطرح قِیمتی تھے تول کر دِئے۔
28 اور مَیں نے اُن سے کہا کہ تُم خُداوند کے لِئے مُقدّس ہو اور یہ برتن بھی مُقدّس ہیں اور یہ چاندی اور سونا خُداوند تُمہارے باپ دادا کے خُدا کے لِئے رضا کی قُربانی ہے۔