19 پس اَیسا کیوں ہو کہ تیرے دیکھتے دیکھتے ہم بھی مَریں اور ہماری زمِین بھی اُجڑ جائے؟ سو تُو ہم کو اورہماری زمِین کو اناج کے بدلے خرِید لے کہ ہم فِرعو ن کے غُلام بن جائیں اور ہماری زمِین کا مالِک بھی وُہی ہو جائے اور ہم کو بیج دے تاکہ ہم ہلاک نہ ہوں بلکہ زِندہ رہیں اور مُلک بھی وِیران نہ ہو۔
20 اور یُوسف نے مِصر کی ساری زمِین فِرعون کے نام پر خرِید لی کیونکہ کال سے تنگ آ کر مِصرِیوں میں سے ہر شخص نے اپنا کھیت بیچ ڈالا ۔ سو ساری زمِین فِرعون کی ہو گئی۔
21 اور مِصر کے ایک سِرے سے لے کر دُوسرے سِرے تک جو لوگ رہتے تھے اُن کو اُس نے شہروں میں بسایا۔
22 لیکن پُجاریوں کی زمِین اُس نے نہ خرِیدی کیونکہ فِرعون کی طرف سے پُجاریوں کو رسد مِلتی تھی ۔ سو وہ اپنی اپنی رسد جو فِرعون اُن کو دیتا تھا کھاتے تھے اِس لِئے اُنہوں نے اپنی زمِین نہ بیچی۔
23 تب یُوسف نے وہاں کے لوگوں سے کہا کہ دیکھو مَیں نے آج کے دِن تُم کو اورتُمہاری زمِین کو فِرعون کے نام پر خرِید لِیا ہے ۔ سو تُم اپنے لِئے یہاں سے بیج لو اور کھیت بو ڈالو۔
24 اور فصل پر پانچواں حِصّہ فِرعون کو دے دینا اور باقی چار تُمہارے رہے تاکہ کھیتی کے لِئے بیج کے بھی کام آئیں اور تُمہارے اور تُمہارے گھر کے آدمِیوں اور تُمہارے بال بچّوں کے لِئے کھانے کو بھی ہوں۔
25 اُنہوں نے کہا کہ تُو نے ہماری جان بچائی ہے ۔ ہم پر ہمارے خُداوند کے کرم کی نظر رہے اور ہم فِرعون کے غُلام بنے رہیں گے۔