1 اسرائیل کے کچھ بزرگ مجھ سے ملنے آئے اور میرے سامنے بیٹھ گئے۔
2 تب رب مجھ سے ہم کلام ہوا،
3 ”اے آدم زاد، اِن آدمیوں کے دل اپنے بُتوں سے لپٹے رہتے ہیں۔ جو چیزیں اُن کے لئے ٹھوکر اور گناہ کا باعث ہیں اُنہیں اُنہوں نے اپنے منہ کے سامنے ہی رکھا ہے۔ تو پھر کیا مناسب ہے کہ مَیں اُنہیں جواب دوں جب وہ مجھ سے دریافت کرنے آتے ہیں؟
4 اُنہیں بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، یہ لوگ اپنے بُتوں سے لپٹے رہتے اور وہ چیزیں اپنے منہ کے سامنے رکھتے ہیں جو ٹھوکر اور گناہ کا باعث ہیں۔ ساتھ ساتھ یہ نبی کے پاس بھی جاتے ہیں تاکہ مجھ سے معلومات حاصل کریں۔ جو بھی اسرائیلی ایسا کرے اُسے مَیں خود جو رب ہوں جواب دوں گا، ایسا جواب جو اُس کے متعدد بُتوں کے عین مطابق ہو گا۔