حزقی ایل 38 UGV

اسرائیل کا دشمن جوج

1 رب مجھ سے ہم کلام ہوا،

2 ”اے آدم زاد، ملکِ ماجوج کے حکمران جوج کی طرف رُخ کر جو مسک اور تُوبل کا اعلیٰ رئیس ہے۔ اُس کے خلاف نبوّت کر کے

3 کہہ،’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اے مسک اور تُوبل کے اعلیٰ رئیس جوج، اب مَیں تجھ سے نپٹ لوں گا۔

4 مَیں تیرے منہ کو پھیر دوں گا، تیرے منہ میں کانٹے ڈال کر تجھے پوری فوج سمیت نکال دوں گا۔ شاندار وردیوں سے آراستہ تیرے تمام گھڑسوار اور فوجی اپنے گھوڑوں سمیت نکل آئیں گے، گو تیری بڑی فوج کے مرد چھوٹی اور بڑی ڈھالیں اُٹھائے پھریں گے، اور ہر ایک تلوار سے لیس ہو گا۔

5 فارس، ایتھوپیا اور لبیا کے مرد بھی فوج میں شامل ہوں گے۔ ہر ایک بڑی ڈھال اور خود سے مسلح ہو گا۔

6 جُمر اور شمال کے دُوردراز علاقے بیت تُجرمہ کے تمام دستے بھی ساتھ ہوں گے۔ غرض اُس وقت بہت سی قومیں تیرے ساتھ نکلیں گی۔

7 چنانچہ مستعد ہو جا! جتنے لشکر تیرے ارد گرد جمع ہو گئے ہیں اُن کے ساتھ مل کر خوب تیاریاں کر! اُن کے لئے پہرا داری کر۔

8 متعدد دنوں کے بعد تجھے ملکِ اسرائیل پر حملہ کرنے کے لئے بُلایا جائے گا جسے ابھی جنگ سے چھٹکارا ملا ہو گا اور جس کے جلاوطن دیگر بہت سی قوموں میں سے واپس آ گئے ہوں گے۔ گو اسرائیل کا پہاڑی علاقہ بڑی دیر سے برباد ہوا ہو گا، لیکن اُس وقت اُس کے باشندے جلاوطنی سے واپس آ کر امن و امان سے اُس میں بسیں گے۔

9 تب تُو طوفان کی طرح آگے بڑھے گا، تیرے دستے بادل کی طرح پورے ملک پر چھا جائیں گے۔ تیرے ساتھ بہت سی قومیں ہوں گی۔

10 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اُس وقت تیرے ذہن میں بُرے خیالات اُبھر آئیں گے اور تُو شریر منصوبے باندھے گا۔

11 تُو کہے گا، ”یہ ملک کھلا ہے، اور اُس کے باشندے آرام اور سکون کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ آؤ، مَیں اُن پر حملہ کروں، کیونکہ وہ اپنی حفاظت نہیں کر سکتے۔ نہ اُن کی چاردیواری ہے، نہ دروازہ یا کنڈا۔

12 مَیں اسرائیلیوں کو لُوٹ لوں گا۔ جو شہر پہلے کھنڈرات تھے لیکن اب نئے سرے سے آباد ہوئے ہیں اُن پر مَیں ٹوٹ پڑوں گا۔ جو جلاوطن دیگر اقوام سے واپس آ گئے ہیں اُن کی دولت مَیں چھین لوں گا۔ کیونکہ اُنہیں کافی مال مویشی حاصل ہوئے ہیں، اور اب وہ دنیا کے مرکز میں آ بسے ہیں۔“

13 سبا، ددان اور ترسیس کے تاجر اور بزرگ پوچھیں گے کہ کیا تُو نے واقعی اپنے فوجیوں کو لُوٹ مار کے لئے اکٹھا کر لیا ہے؟ کیا تُو واقعی سونا چاندی، مال مویشی اور باقی بہت سی دولت چھیننا چاہتا ہے؟‘

14 اے آدم زاد، نبوّت کر کے جوج کو بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اُس وقت تجھے پتا چلے گا کہ میری قوم اسرائیل سکون سے زندگی گزار رہی ہے،

15 اور تُو دُوردراز شمال کے اپنے ملک سے نکلے گا۔ تیری وسیع اور طاقت ور فوج میں متعدد قومیں شامل ہوں گی، اور سب گھوڑوں پر سوار

16 میری قوم اسرائیل پر دھاوا بول دیں گے۔ وہ اُس پر بادل کی طرح چھا جائیں گے۔ اے جوج، اُن آخری دنوں میں مَیں خود تجھے اپنے ملک پر حملہ کرنے دوں گا تاکہ دیگر اقوام مجھے جان لیں۔ کیونکہ جو کچھ مَیں اُن کے دیکھتے دیکھتے تیرے ساتھ کروں گا اُس سے میرا مُقدّس کردار اُن پر ظاہر ہو جائے گا۔

17 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ تُو وہی ہے جس کا ذکر مَیں نے ماضی میں کیا تھا۔ کیونکہ ماضی میں میرے خادم یعنی اسرائیل کے نبی کافی سالوں سے پیش گوئی کرتے رہے کہ مَیں تجھے اسرائیل کے خلاف بھیجوں گا۔

اللہ خود جوج کو تباہ کرے گا

18 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ جس دن جوج ملکِ اسرائیل پر حملہ کرے گا اُس دن مَیں آگ بگولا ہو جاؤں گا۔

19 مَیں فرماتا ہوں کہ اُس دن میری غیرت اور شدید قہر یوں بھڑک اُٹھے گا کہ یقیناً ملکِ اسرائیل میں زبردست زلزلہ آئے گا۔

20 سب میرے سامنے تھرتھرا اُٹھیں گے، خواہ مچھلیاں ہوں یا پرندے، خواہ زمین پر چلنے اور رینگنے والے جانور ہوں یا انسان۔ پہاڑ اُن کی گزرگاہوں سمیت خاک میں ملائے جائیں گے، اور ہر دیوار گر جائے گی۔

21 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں اپنے تمام پہاڑی علاقے میں جوج کے خلاف تلوار بھیجوں گا۔ تب سب آپس میں لڑنے لگیں گے۔

22 مَیں اُن میں مہلک بیماریاں اور قتل و غارت پھیلا کر اُن کی عدالت کروں گا۔ ساتھ ساتھ مَیں موسلادھار بارش، اولے، آگ اور گندھک جوج اور اُس کی بین الاقوامی فوج پر برسا دوں گا۔

23 یوں مَیں اپنا عظیم اور مُقدّس کردار متعدد قوموں پر ظاہر کروں گا، اُن کے دیکھتے دیکھتے اپنے آپ کا اظہار کروں گا۔ تب وہ جان لیں گی کہ مَیں ہی رب ہوں۔‘

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48