حزقی ایل 14:6-12 UGV

6 چنانچہ اسرائیلی قوم کو بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ توبہ کرو! اپنے بُتوں اور تمام مکروہ رسم و رواج سے منہ موڑ کر میرے پاس واپس آ جاؤ۔

7 اُس کے انجام پر دھیان دو جو ایسا نہیں کرے گا، خواہ وہ اسرائیلی یا اسرائیل میں رہنے والا پردیسی ہو۔ اگر وہ مجھ سے دُور ہو کر اپنے بُتوں سے لپٹ جائے اور وہ چیزیں اپنے سامنے رکھے جو ٹھوکر اور گناہ کا باعث ہیں تو جب وہ نبی کی معرفت مجھ سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرے گا تو مَیں، رب اُسے مناسب جواب دوں گا۔

8 مَیں ایسے شخص کا سامنا کر کے اُس سے یوں نپٹ لوں گا کہ وہ دوسروں کے لئے عبرت انگیز مثال بن جائے گا۔ مَیں اُسے یوں مٹا دوں گا کہ میری قوم میں اُس کا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔ تب تم جان لو گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔

9 اگر کسی نبی کو کچھ سنانے پر اُکسایا گیا جو میری طرف سے نہیں تھا تو یہ اِس لئے ہوا کہ مَیں، رب نے خود اُسے اُکسایا۔ ایسے نبی کے خلاف مَیں اپنا ہاتھ اُٹھا کر اُسے یوں تباہ کروں گا کہ میری قوم میں اُس کا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔

10 دونوں کو اُن کے قصور کی مناسب سزا ملے گی، نبی کو بھی اور اُسے بھی جو ہدایت پانے کے لئے اُس کے پاس آتا ہے۔

11 تب اسرائیلی قوم نہ مجھ سے دُور ہو کر آوارہ پھرے گی، نہ اپنے آپ کو اِن تمام گناہوں سے آلودہ کرے گی۔ وہ میری قوم ہوں گے، اور مَیں اُن کا خدا ہوں گا۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے‘۔“

12 رب مجھ سے ہم کلام ہوا،