12 اے آدم زاد، چیخ اُٹھ! واویلا کر! افسوس سے اپنا سینہ پیٹ! تلوار میری قوم اور اسرائیل کے بزرگوں کے خلاف چلنے لگی ہے، اور سب اُس کی زد میں آ جائیں گے۔
13 کیونکہ قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ جانچ پڑتال کا وقت آ گیا ہے، اور لازم ہے کہ وہ آئے، کیونکہ تُو نے لاٹھی کی تربیت کو حقیر جانا ہے۔
14 چنانچہ اے آدم زاد، اب تالی بجا کر نبوّت کر! تلوار کو دو بلکہ تین بار اُن پر ٹوٹنے دے! کیونکہ قتل و غارت کی یہ مہلک تلوار قبضے تک مقتولوں میں گھونپی جائے گی۔
15 مَیں نے تلوار کو اُن کے شہروں کے ہر دروازے پر کھڑا کر دیا ہے تاکہ آنے جانے والوں کو مار ڈالے، ہر دل ہمت ہارے اور متعدد افراد ہلاک ہو جائیں۔ افسوس! اُسے بجلی کی طرح چمکایا گیا ہے، وہ قتل و غارت کے لئے تیار ہے۔
16 اے تلوار، دائیں اور بائیں طرف گھومتی پھر، جس طرف بھی تُو مُڑے اُس طرف مارتی جا!
17 مَیں بھی تالیاں بجا کر اپنا غصہ اسرائیل پر اُتاروں گا۔ یہ میرا، رب کا فرمان ہے۔“
18 رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا،