3 اُنہیں بتا،’سنو رب قادرِ مطلق کا کلام! وہ فرماتا ہے کہ اے عمون بیٹی، تُو نے خوش ہو کر قہقہہ لگایا جب میرے مقدِس کی بےحرمتی ہوئی، ملکِ اسرائیل تباہ ہوا اور یہوداہ کے باشندے جلاوطن ہوئے۔
4 اِس لئے مَیں تجھے مشرقی قبیلوں کے حوالے کروں گا جو اپنے ڈیرے تجھ میں لگا کر پوری بستیاں قائم کریں گے۔ وہ تیرا ہی پھل کھائیں گے، تیرا ہی دودھ پئیں گے۔
5 ربّہ شہر کو مَیں اونٹوں کی چراگاہ میں بدل دوں گا اور ملکِ عمون کو بھیڑبکریوں کی آرام گاہ بنا دوں گا۔ تب تم جان لو گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔
6 کیونکہ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ تُو نے تالیاں بجا بجا کر اور پاؤں زمین پر مار مار کر اسرائیل کے انجام پر اپنی دلی خوشی کا اظہار کیا۔ تیری اسرائیل کے لئے حقارت صاف طور پر نظر آئی۔
7 اِس لئے مَیں اپنا ہاتھ تیرے خلاف بڑھا کر تجھے دیگر اقوام کے حوالے کر دوں گا تاکہ وہ تجھے لُوٹ لیں۔ مَیں تجھے یوں مٹا دوں گا کہ اقوام و ممالک میں تیرا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔ تب تُو جان لے گی کہ مَیں ہی رب ہوں‘۔“
8 ”رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ موآب اور سعیر اسرائیل کا مذاق اُڑا کر کہتے ہیں، ’لو، دیکھو یہوداہ کے گھرانے کا حال! اب وہ بھی باقی قوموں کی طرح بن گیا ہے۔‘
9 اِس لئے مَیں موآب کی پہاڑی ڈھلانوں کو اُن کے شہروں سے محروم کروں گا۔ ملک کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک ایک بھی آبادی نہیں رہے گی۔ گو موآبی اپنے شہروں بیت یسیموت، بعل معون اور قِریَتائم پر خاص فخر کرتے ہیں، لیکن وہ بھی زمین بوس ہو جائیں گے۔