حزقی ایل 36:15-21 UGV

15 مَیں خود ہونے دوں گا کہ آئندہ تمہیں دیگر اقوام کی لعن طعن نہیں سننی پڑے گی۔ آئندہ تمہیں اُن کا مذاق برداشت نہیں کرنا پڑے گا، کیونکہ ایسا کبھی ہو گا نہیں کہ تم اپنی قوم کے لئے ٹھوکر کا باعث ہو۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے‘۔“

16 رب مجھ سے ہم کلام ہوا،

17 ”اے آدم زاد، جب اسرائیلی اپنے ملک میں آباد تھے تو ملک اُن کے چال چلن اور حرکتوں سے ناپاک ہوا۔ وہ اپنے بُرے رویے کے باعث میری نظر میں ماہواری میں مبتلا عورت کی طرح ناپاک تھے۔

18 اُن کے ہاتھوں لوگ قتل ہوئے، اُن کی بُت پرستی سے ملک ناپاک ہو گیا۔جواب میں مَیں نے اُن پر اپنا غضب نازل کیا۔

19 مَیں نے اُنہیں مختلف اقوام و ممالک میں منتشر کر کے اُن کے چال چلن اور غلط کاموں کی مناسب سزا دی۔

20 لیکن جہاں بھی وہ پہنچے وہاں اُن ہی کے سبب سے میرے مُقدّس نام کی بےحرمتی ہوئی۔ کیونکہ جن سے بھی اُن کی ملاقات ہوئی اُنہوں نے کہا، ’گو یہ رب کی قوم ہیں توبھی اِنہیں اُس کے ملک کو چھوڑنا پڑا!‘

21 یہ دیکھ کر کہ جس قوم میں بھی اسرائیلی جا بسے وہاں اُنہوں نے میرے مُقدّس نام کی بےحرمتی کی مَیں اپنے نام کی فکر کرنے لگا۔