16 فرش سے لے کر کھڑکیوں تک لکڑی کے تختے لگائے گئے تھے۔ اِن کھڑکیوں کو بند کیا جا سکتا تھا۔
17 رب کے گھر کی اندرونی دیواروں پر دروازوں کے اوپر تک تصویریں کندہ کی گئی تھیں۔
18 کھجور کے درختوں اور کروبی فرشتوں کی تصویریں باری باری نظر آتی تھیں۔ ہر فرشتے کے دو چہرے تھے۔
19 انسان کا چہرہ ایک طرف کے درخت کی طرف دیکھتا تھا جبکہ شیرببر کا چہرہ دوسری طرف کے درخت کی طرف دیکھتا تھا۔ یہ درخت اور کروبی پوری دیوار پر باری باری منقّش کئے گئے تھے،
20 فرش سے لے کر دروازوں کے اوپر تک۔
21 مُقدّس کمرے میں داخل ہونے والے دروازے کے دونوں بازو مربع تھے۔مُقدّس ترین کمرے کے دروازے کے سامنے
22 لکڑی کی قربان گاہ نظر آئی۔ اُس کی اونچائی سوا 5 فٹ اور چوڑائی ساڑھے تین فٹ تھی۔ اُس کے کونے، پایہ اور چاروں پہلو لکڑی سے بنے تھے۔ اُس نے مجھ سے کہا، ”یہ وہی میز ہے جو رب کے حضور رہتی ہے۔“