2 دروازے کی چوڑائی ساڑھے 17 فٹ تھی، اور دائیں بائیں کی دیواریں پونے نو نو فٹ لمبی تھیں۔ کمرے کی پوری لمبائی 70 فٹ اور چوڑائی 35 فٹ تھی۔
3 پھر وہ آگے بڑھ کر سب سے اندرونی کمرے میں داخل ہوا۔ اُس نے دروازے کے ستون نما بازوؤں کی پیمائش کی تو معلوم ہوا کہ ساڑھے تین تین فٹ موٹے ہیں۔ دروازے کی چوڑائی ساڑھے 10 فٹ تھی، اور دائیں بائیں کی دیواریں سوا بارہ بارہ فٹ لمبی تھیں۔
4 اندرونی کمرے کی لمبائی اور چوڑائی پینتیس پینتیس فٹ تھی۔ وہ بولا، ”یہ مُقدّس ترین کمرا ہے۔“
5 پھر اُس نے رب کے گھر کی بیرونی دیوار ناپی۔ اُس کی موٹائی ساڑھے 10 فٹ تھی۔ دیوار کے ساتھ ساتھ کمرے تعمیر کئے گئے تھے۔ ہر کمرے کی چوڑائی 7 فٹ تھی۔
6 کمروں کی تین منزلیں تھیں، کُل 30 کمرے تھے۔ رب کے گھر کی بیرونی دیوار دوسری منزل پر پہلی منزل کی نسبت کم موٹی اور تیسری منزل پر دوسری منزل کی نسبت کم موٹی تھی۔ نتیجتاً ہر منزل کا وزن اُس کی بیرونی دیوار پر تھا اور ضرورت نہیں تھی کہ اِس دیوار میں شہتیر لگائیں۔
7 چنانچہ دوسری منزل پہلی کی نسبت چوڑی اور تیسری دوسری کی نسبت چوڑی تھی۔ ایک سیڑھی نچلی منزل سے دوسری اور تیسری منزل تک پہنچاتی تھی۔
8-11 اِن کمروں کی بیرونی دیوار پونے 9 فٹ موٹی تھی۔ جو کمرے رب کے گھر کی شمالی دیوار میں تھے اُن میں داخل ہونے کا ایک دروازہ تھا، اور اِسی طرح جنوبی کمروں میں داخل ہونے کا ایک دروازہ تھا۔ مَیں نے دیکھا کہ رب کا گھر ایک چبوترے پر تعمیر ہوا ہے۔ اِس کا جتنا حصہ اُس کے ارد گرد نظر آتا تھا وہ پونے 9 فٹ چوڑا اور ساڑھے 10 فٹ اونچا تھا۔ رب کے گھر کی بیرونی دیوار سے ملحق کمرے اِس پر بنائے گئے تھے۔ اِس چبوترے اور اماموں سے مستعمل مکانوں کے درمیان کھلی جگہ تھی جس کا فاصلہ 35 فٹ تھا۔ یہ کھلی جگہ رب کے گھر کے چاروں طرف نظر آتی تھی۔