حزقی ایل 46:16-22 UGV

16 قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اگر اسرائیل کا حکمران اپنے کسی بیٹے کو کچھ موروثی زمین دے تو یہ زمین بیٹے کی موروثی زمین بن کر اُس کی اولاد کی ملکیت رہے گی۔

17 لیکن اگر حکمران کچھ موروثی زمین اپنے کسی ملازم کو دے تو یہ زمین صرف اگلے بحالی کے سال تک ملازم کے ہاتھ میں رہے گی۔ پھر یہ دوبارہ حکمران کے قبضے میں واپس آئے گی۔ کیونکہ یہ موروثی زمین مستقل طور پر اُس کی اور اُس کے بیٹوں کی ملکیت ہے۔

18 حکمران کو جبراً دوسرے اسرائیلیوں کی موروثی زمین اپنانے کی اجازت نہیں۔ لازم ہے کہ جو بھی زمین وہ اپنے بیٹوں میں تقسیم کرے وہ اُس کی اپنی ہی موروثی زمین ہو۔ میری قوم میں سے کسی کو نکال کر اُس کی موروثی زمین سے محروم کرنا منع ہے‘۔“

19 اِس کے بعد میرا راہنما مجھے اُن کمروں کے دروازے کے پاس لے گیا جن کا رُخ شمال کی طرف تھا اور جو اندرونی صحن کے جنوبی دروازے کے قریب تھے۔ یہ اماموں کے مُقدّس کمرے ہیں۔ اُس نے مجھے کمروں کے مغربی سرے میں ایک جگہ دکھا کر

20 کہا، ”یہاں امام وہ گوشت اُبالیں گے جو گناہ اور قصور کی قربانیوں میں سے اُن کا حصہ بنتا ہے۔ یہاں وہ غلہ کی نذر لے کر روٹی بھی بنائیں گے۔ قربانیوں میں سے کوئی بھی چیز بیرونی صحن میں نہیں لائی جا سکتی، ایسا نہ ہو کہ مُقدّس چیزیں چھونے سے عام لوگوں کی جان خطرے میں پڑ جائے۔“

21 پھر میرا راہنما دوبارہ میرے ساتھ بیرونی صحن میں آ گیا۔ وہاں اُس نے مجھے اُس کے چار کونے دکھائے۔ ہر کونے میں ایک صحن تھا

22 جس کی لمبائی 70 فٹ اور چوڑائی ساڑھے 52 فٹ تھی۔ ہر صحن اِتنا ہی بڑا تھا