حزقی ایل 5:1-7 UGV

1 اے آدم زاد، تیز تلوار لے کر اپنے سر کے بال اور داڑھی منڈوا۔ پھر ترازو میں بالوں کو تول کر تین حصوں میں تقسیم کر۔

2 کچی اینٹ پر کندہ یروشلم کے نقشے کے ذریعے ظاہر کر کہ شہر کا محاصرہ ختم ہو گیا ہے۔ پھر بالوں کی ایک تہائی شہر کے نقشے کے بیچ میں جلا دے، ایک تہائی تلوار سے مار مار کر شہر کے ارد گرد زمین پر گرنے دے، اور ایک تہائی ہَوا میں اُڑا کر منتشر کر۔ کیونکہ مَیں اِسی طرح اپنی تلوار کو میان سے کھینچ کر لوگوں کے پیچھے پڑ جاؤں گا۔

3 لیکن بالوں میں سے تھوڑے تھوڑے بچا لے اور اپنی جھولی میں لپیٹ کر محفوظ رکھ۔

4 پھر اِن میں سے کچھ لے اور آگ میں پھینک کر بھسم کر۔ یہی آگ اسرائیل کے پورے گھرانے میں پھیل جائے گی۔“

5 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ”یہی یروشلم کی حالت ہے! گو مَیں نے اُسے دیگر اقوام کے درمیان رکھ کر دیگر ممالک کا مرکز بنا دیا

6 توبھی وہ میرے احکام اور ہدایات سے سرکش ہو گیا ہے۔ گرد و نواح کی اقوام و ممالک کی نسبت اُس کی حرکتیں کہیں زیادہ بُری ہیں۔ کیونکہ اُس کے باشندوں نے میرے احکام کو رد کر کے میری ہدایات کے مطابق زندگی گزارنے سے انکار کر دیا ہے۔“

7 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ”تمہاری حرکتیں ارد گرد کی قوموں کی نسبت کہیں زیادہ بُری ہیں۔ نہ تم نے میری ہدایات کے مطابق زندگی گزاری، نہ میرے احکام پر عمل کیا۔ بلکہ تم اِتنے شرارتی تھے کہ گرد و نواح کی اقوام کے رسم و رواج سے بھی بدتر زندگی گزارنے لگے۔“