8 بادشاہ کو معلُوم ہو کہ ہم یہُودا ہ کے صُوبہمیں خُدای تعالیٰ کے گھر کو گئے ۔ وہ بڑے بڑےپتّھروں سے بن رہا ہے اور دِیواروں پر کڑیاں دھریجا رہی ہیں اورکام خُوب کوشِش سے ہو رہا ہے اوراُن کے ہاتھوں ترقّی پا رہا ہے۔
9 تب ہم نے اُن بزُرگوں سے سوال کِیااور اُن سے یُوں کہا کہ تُم کِس کے فرمان سے اِس گھرکو بناتے اور اِس دِیوار کو تمام کرتے ہو؟۔
10 اور ہمنے اُن کے نام بھی پُوچھے تاکہ ہم اُن لوگوں کے ناملِکھ کر حضُور کو خبر دیں کہ اُن کے سردار کَون ہیں۔
11 اور اُنہوں نے ہم کو یُوں جواب دِیا کہہم زمِین وآسمان کے خُدا کے بندے ہیں اور وُہیمسکن بنا رہے ہیں جِسے بنے بُہت برس ہُوئے اور جِسےاِسرائیل کے ایک بڑے بادشاہ نے بنا کر تیّار کِیاتھا۔
12 لیکن جب ہمارے باپ دادا نے آسمانکے خُدا کو غُصّہ دِلایا تو اُس نے اُن کو شاہِ بابلنبُوکد نضرکسدی کے ہاتھ میں کر دِیا جِس نے اِس گھرکو اُجاڑ دِیا اورلوگوں کو بابل کو لے گیا۔
13 لیکنشاہِ بابل خورس کے پہلے سال خورس بادشاہ نے حُکمدِیا کہ خُدا کا یہ گھر بنایا جائے۔
14 اور خُدا کے گھرکے سونے اور چاندی کے ظرُوف کو بھی جِن کونبُوکد نضر یروشلیِم کی ہَیکل سے نِکال کر بابل کے مندِرمیں لے آیا تھا اُن کو خورس بادشاہ نے بابل کےمندِر سے نِکالا اور اُن کو شیسبضّر نامی ایک شخص کو جِسےاُس نے حاکِم بنایا تھا سَونپ دِیا۔