زکریاہ 7:1-7 URD

1 دارا بادشاہ کی سلطنت کے چَوتھے برس کے نویں مہِینے یعنی کِسلیو مہِینے کی چَوتھی تارِیخ کو خُداوند کا کلام زکریاہ پر نازِل ہُؤا۔

2 اور بَیت ایل کے باشِندوں نے شرا ضر اور رجم مِلک اور اُس کے لوگوں کو بھیجا کہ خُداوند سے درخواست کریں۔

3 اور ربُّ الافواج کے گھر کے کاہِنوں اور نبِیوں سے پُوچھیں کہ کیا مَیں پانچویں مہِینے میں گوشہ نشِین ہو کر ماتم کرُوں جَیسا کہ مَیں نے سالہا سال سے کِیاہے؟۔

4 تب ربُّ الافواج کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

5 کہ مملکت کے سب لوگوں اور کاہِنوں سے کہہ کہ جب تُم نے پانچویں اور ساتویں مہِینے میں اِن ستّر برس تک روزہ رکھّا اور ماتم کِیا تو کیا کبھی میرے لِئے خاص میرے ہی لِئے روزہ رکھّا تھا؟۔

6 اور جب تُم کھاتے پِیتے تھے تو اپنے ہی لِئے نہ کھاتے پِیتے تھے؟۔

7 کیا یہ وُہی کلام نہیں جو خُداوند نے گُذشتہ نبِیوں کی معرفت فرمایا جب یروشلیِم آباد اور آسُودہ حال تھااور اُس کی نواحی کے شہر اور جنُوب کی سرزمِین اور مَیدان آباد تھے؟۔