3 اُن ہی دِنوں دریا پار کا حاکِم تتّنی اور شتربوز نَی اور اُن کے ساتھی اُن کے پاس آ کر اُن سے کہنے لگے کہ کِس کے فرمان سے تُم اِس گھر کو بناتے اور اِس فصِیل کو تمام کرتے ہو؟۔
4 تب ہم نے اُن سے اِس طرح کہا کہ اُن لوگوں کے کیانام ہیں جو اِس عِمارت کو بنا رہے ہیں؟۔
5 پر یہُودیوں کے بزُرگوں پر اُن کے خُدا کی نظر تھی۔ سو اُنہوں نے اُن کو نہ روکا جب تک کہ وہ مُعاملہ دارا تک نہ پُہنچا اور پِھر اِس کے بارے میں خط کے ذرِیعہ سے جواب نہ آیا۔
6 اُس خط کی نقل جو دریا پار کے حاکِم تتّنی اور شتربوز نَی اور اُس کے افارسکی رفِیقوں نے جو دریا پار تھے دارا بادشاہ کو بھیجا۔
7 اُنہوں نے اُس کے پاس ایک خط بھیجاجِس میں یُوں لِکھا تھا دارا بادشاہ کی ہر طرح سلامتیہو!۔
8 بادشاہ کو معلُوم ہو کہ ہم یہُودا ہ کے صُوبہمیں خُدای تعالیٰ کے گھر کو گئے ۔ وہ بڑے بڑےپتّھروں سے بن رہا ہے اور دِیواروں پر کڑیاں دھریجا رہی ہیں اورکام خُوب کوشِش سے ہو رہا ہے اوراُن کے ہاتھوں ترقّی پا رہا ہے۔
9 تب ہم نے اُن بزُرگوں سے سوال کِیااور اُن سے یُوں کہا کہ تُم کِس کے فرمان سے اِس گھرکو بناتے اور اِس دِیوار کو تمام کرتے ہو؟۔