یُوایل 2 URD

1 صِیُّون میں نرسِنگا پُھونکو ۔میرے کوہِ مُقدّس پرسانس باندھ کر زور سے پُھونکو ۔مُلک کے تمام باشِندے تھرتھرائیںکیونکہ خُداوند کا روز چلا آتا ہے بلکہ آ پُہنچا ہے۔

2 اندھیرے اور تارِیکی کا روز ۔ابرِ سِیاہ اور ظُلمات کا روز ہے ۔ایک بڑی اور زبردست اُمّتجِس کی مانِند نہ کبھی ہُوئیاور نہ سالہایِ دراز تک اُس کے بعد ہو گیپہاڑوں پر صُبح صادِق کی طرح پَھیل جائے گی۔

3 گویا اُن کے آگے آگے آگ بھسم کرتی جاتی ہےاور اُن کے پِیچھے پِیچھے شُعلہ جلاتا جاتا ہے ۔اُن کے آگے زمِین باغِ عد ن کی مانِند ہےاور اُن کے پِیچھے وِیران بیابان ہے ۔ہاں اُن سے کُچھ نہیں بچتا۔

4 اُن کی نمُود گھوڑوں کی سی ہےاور سواروں کی مانِند دَوڑتے ہیں۔

5 پہاڑوں کی چوٹِیوں پر رتھوں کے کھڑکھڑانےاور بُھوسے کو بھسم کرنے والے شُعلۂِ آتِشکے شور کی مانِند بُلند ہوتے ہیں ۔وہ جنگ کے لِئے صف بستہ زبردست قَوم کیمانِند ہیں۔

6 اُن کے رُوبرُو لوگ تھرتھراتے ہیں ۔سب چِہروں کا رنگ فق ہو جاتا ہے۔

7 وہ پہلوانوں کی طرح دَوڑتےاور جنگی مَردوں کی طرح دِیواروں پر چڑھجاتے ہیں ۔سب اپنی اپنی راہ پر چلتے ہیںاور صف نہیں توڑتے۔

8 وہ ایک دُوسرے کو نہیں دھکیلتے ۔ہر ایک اپنی راہ پر چلا جاتا ہے ۔وہ جنگی ہتھیاروں سے گُذر جاتے ہیں اوربے ترتِیب نہیں ہوتے۔

9 وہ شہر میں کُود پڑتےاور دِیواروں اور گھروں پر چڑھ کرچوروں کی طرح کِھڑکیوں سے گُھس جاتےہیں۔

10 اُن کے سامنے زمِین و آسمان کانپتے اور تھرتھراتےہیں ۔سُورج اور چاند تارِیکاور سِتارے بے نُور ہو جاتے ہیں۔

11 اور خُداوند اپنے لشکر کے سامنے للکارتا ہےکیونکہ اُس کا لشکر بے شُمار ہے اور اُس کے حُکمکو انجام دینے والا زبردست ہےکیونکہ خُداوند کا روزِ عظِیم نِہایت خَوفناک ہے ۔کَون اُس کی برداشت کر سکتا ہے؟۔

تَوبہ کے لِئے بُلاہٹ

12 لیکن خُداوند فرماتا ہےاب بھی پُورے دِل سے اور روزہ رکھ کر اورگِریہ و زاری و ماتم کرتے ہُوئے میریطرف رجُوع لاؤ۔

13 اور اپنے کپڑوں کو نہیں بلکہ دِلوں کو چاک کر کےخُداوند اپنے خُدا کی طرف مُتوجّہِ ہوکیونکہ وہ رحِیم و مِہربان قہر کرنے میں دِھیما اورشفقت میں غنی ہےاور عذاب نازِل کرنے سے باز رہتا ہے۔

14 کَون جانتا ہے کہ وہ باز رہےاور برکت باقی چھوڑےجو خُداوند تُمہارے خُدا کے لِئے نذر کی قُربانیاور تپاون ہو۔

15 صِیُّون میں نرسِنگا پُھونکواور روزہ کے لِئے ایک دِن مُقدّس کرو ۔ مُقدّسمحفِل فراہم کرو۔

16 تُم لوگوں کو جمع کرو ۔ جماعت کو مُقدّس کرو ۔بزُرگوں کو اِکٹّھا کرو ۔بچّوں اور شِیرخواروں کو بھی فراہم کرو ۔دُلہا اپنی کوٹھری سے اور دُلہن اپنے خلوت خانہسے نِکل آئے۔

17 کاہِن یعنی خُداوند کے خادِم ڈیوڑھی اور قُربان گاہکے درمِیانگِریہ و زاری کریںاور کہیں اَے خُداوند اپنے لوگوں پر رحم کراور اپنی مِیراث کی تَوہِین نہ ہونے دے ۔اَیسا نہ ہو کہ دُوسری قَومیں اُن پر حُکومت کریں ۔وہ اُمّتوں کے درمیان کیوں کہیں کہ اُن کا خُداکہاں ہے؟۔

خُدا زمِین کی زرخیزی بحال کرتا ہے

18 تب خُداوند کو اپنے مُلک کے لِئے غَیرت آئیاور اُس نے اپنے لوگوں پر رحم کِیا۔

19 پِھر خُداوند نے اپنے لوگوں سے فرمایامَیں تُم کو اناج اور نئی مَے اور تیل عطا فرماؤُں گااور تُم اُن سے سیر ہو گےاور مَیں پِھر تُم کو قَوموں میں رُسوا نہ کرُوں گا۔

20 اور شِمالی لشکر کو تُم سے دُور کرُوں گااور اُسے خُشک بیابان میں ہانک دُوں گا ۔اُس کے اگلے مشرِقی سمُندر میںاور پِچھلے مغرِبی سمُندر میں ہوں گے ۔اُس سے بدبُو اُٹھے گی اور عفُونت پَھیلے گیکیونکہ اُس نے بڑی گُستاخی کی ہے۔

21 اَے زمِین ہِراسان نہ ہو ۔خُوشی اور شادمانی کرکیونکہ خُداوند نے بڑے بڑے کام کِئے ہیں۔

22 اَے دشتی جانورو ہِراسان نہ ہوکیونکہ بیابان کی چراگاہ سبز ہوتی ہےاور درخت اپنا پَھل لاتے ہیں ۔انجِیراور تاک اپنی پُوری پَیداوار دیتے ہیں۔

23 پس اَے بنی صِیُّون خُوش ہواور خُداوند اپنے خُدا میں شادمانی کروکیونکہ وہ تُم کو پہلی برسات اِعتدال سے بخشے گا ۔وُہی تُمہارے لِئے بارِش یعنی پہلی اور پِچھلی برساتبروقت بھیجے گا۔

24 یہاں تک کہ کھلِیہان گیہُوں سے بھر جائیں گےاور حَوض نئی مَے اور تیل سے لبریز ہوں گے۔

25 اور اُن برسوں کا حاصِلجو میری تُمہارے خِلاف بھیجی ہُوئی فَوجِ ملخنِگل گئی اور کھا کر چٹ کر گئیتُم کو واپس دُوں گا۔

26 اور تُم خُوب کھاؤ گے اور سیر ہو گےاور خُداوند اپنے خُدا کے نام کیجِس نے تُم سے عجِیب سلُوک کِیاسِتایش کرو گےاور میرے لوگ ہرگِز شرمِندہ نہ ہوں گے۔

27 تب تُم جانو گے کہ مَیں اِسرائیل کے درمِیان ہُوںاور مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوںاور کوئی دُوسرا نہیںاور میرے لوگ کبھی شرمِندہ نہ ہوں گے۔

خُداوند کا دِن

28 اور اِس کے بعد مَیں ہر فردِ بشر پر اپنی رُوح نازِلکرُوں گااور تُمہارے بیٹے بیٹِیاں نبُوّت کریں گے ۔تُمہارے بُوڑھے خواباور جوان رویا دیکھیں گے۔

29 بلکہ مَیں اُن ایّام میںغُلاموں اور لَونڈیوں پراپنی رُوح نازِل کرُوں گا۔

30 اور مَیں زمِین و آسمان میں عجائِب ظاہِر کرُوں گایعنی خُو ن اور آگ اور دُھوئیں کے سُتُون۔

31 اِس سے پیشتر کہ خُداوند کا خَوفناک روزِ عظِیم آئےآفتاب تارِیکاور مہتاب خُون ہو جائے گا۔

32 اور جو کوئی خُداوند کا نام لے گا نجات پائے گاکیونکہ کوہِ صِیُّون اور یروشلیِم میں جَیسا خُداوندنے فرمایا ہےبچ نِکلنے والے ہوں گےاور باقی لوگوں میں وہ جِن کو خُداوند بُلاتا ہے۔

ابواب

1 2 3