حزقی ایل 11:9-15 UGV

9 ’مَیں تمہیں شہر سے نکالوں گا اور پردیسیوں کے حوالے کر کے تمہاری عدالت کروں گا۔

10 تم تلوار کی زد میں آ کر مر جاؤ گے۔ اسرائیل کی حدود پر ہی مَیں تمہاری عدالت کروں گا۔ تب تم جان لو گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔

11 چنانچہ نہ یروشلم شہر تمہارے لئے دیگ ہو گا، نہ تم اُس میں بہترین گوشت ہو گے بلکہ مَیں اسرائیل کی حدود ہی پر تمہاری عدالت کروں گا۔

12 تب تم جان لو گے کہ مَیں ہی رب ہوں، جس کے احکام کے مطابق تم نے زندگی نہیں گزاری۔ کیونکہ تم نے میرے اصولوں کی پیروی نہیں کی بلکہ اپنی پڑوسی قوموں کے اصولوں کی‘۔“

13 مَیں ابھی اِس پیش گوئی کا اعلان کر رہا تھا کہ فلطیاہ بن بِنایاہ فوت ہوا۔ یہ دیکھ کر مَیں منہ کے بل گر گیا اور بلند آواز سے چیخ اُٹھا، ”ہائے، ہائے! اے رب قادرِ مطلق، کیا تُو اسرائیل کے بچے کھچے حصے کو سراسر مٹانا چاہتا ہے؟“

14 رب مجھ سے ہم کلام ہوا،

15 ”اے آدم زاد، یروشلم کے باشندے تیرے بھائیوں، تیرے رشتے داروں اور بابل میں جلاوطن ہوئے تمام اسرائیلیوں کے بارے میں کہہ رہے ہیں، ’یہ لوگ رب سے کہیں دُور ہو گئے ہیں، اب اسرائیل ہمارے ہی قبضے میں ہے۔‘