حزقی ایل 16:1-7 UGV

1 رب مجھ سے ہم کلام ہوا،

2 ”اے آدم زاد، یروشلم کے ذہن میں اُس کی مکروہ حرکتوں کی سنجیدگی بٹھا کر

3 اعلان کر کہ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ’اے یروشلم بیٹی، تیری نسل ملکِ کنعان کی ہے، اور وہیں تُو پیدا ہوئی۔ تیرا باپ اموری، تیری ماں حِتّی تھی۔

4 پیدا ہوتے وقت ناف کے ساتھ لگی نال کو کاٹ کر دُور نہیں کیا گیا۔ نہ تجھے پانی سے نہلایا گیا، نہ تیرے جسم پر نمک مَلا گیا، اور نہ تجھے کپڑوں میں لپیٹا گیا۔

5 نہ کسی کو اِتنا ترس آیا، نہ کسی نے تجھ پر اِتنا رحم کیا کہ اِن کاموں میں سے ایک بھی کرتا۔ اِس کے بجائے تجھے کھلے میدان میں پھینک کر چھوڑ دیا گیا۔ کیونکہ جب تُو پیدا ہوئی تو سب تجھے حقیر جانتے تھے۔

6 تب مَیں وہاں سے گزرا۔ اُس وقت تُو اپنے خون میں تڑپ رہی تھی۔ تجھے اِس حالت میں دیکھ کر مَیں بولا، ”جیتی رہ!“ ہاں، تُو اپنے خون میں تڑپ رہی تھی جب مَیں بولا، ”جیتی رہ!

7 کھیت میں ہریالی کی طرح پھلتی پھولتی جا!“ تب تُو پھلتی پھولتی ہوئی پروان چڑھی۔ تُو نہایت خوب صورت بن گئی۔ چھاتیاں اور بال دیکھنے میں پیارے لگے۔ لیکن ابھی تک تُو ننگی اور برہنہ تھی۔