حزقی ایل 16:27-33 UGV

27 تو مَیں نے اپنا ہاتھ تیرے خلاف بڑھا کر تیرے علاقے کو چھوٹا کر دیا۔ مَیں نے تجھے فلستی بیٹیوں کے لالچ کے حوالے کر دیا، اُن کے حوالے جو تجھ سے نفرت کرتی ہیں اور جن کو تیرے زناکارانہ چال چلن پر شرم آتی ہے۔

28 اب تک تیری شہوت کو تسکین نہیں ملی تھی، اِس لئے تُو اسوریوں سے زنا کرنے لگی۔ لیکن یہ بھی تیرے لئے کافی نہ تھا۔

29 اپنی زناکاری میں اضافہ کر کے تُو سوداگروں کے ملک بابل کے پیچھے پڑ گئی۔ لیکن یہ بھی تیری شہوت کے لئے کافی نہیں تھا۔‘

30 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ’ایسی حرکتیں کر کے تُو کتنی سرگرم ہوئی! صاف ظاہر ہوا کہ تُو زبردست کسبی ہے۔

31 جب تُو نے ہر چوک میں بُتوں کی قربان گاہ بنائی اور ہر گلی کے کونے میں زنا کرنے کا کمرا تعمیر کیا تو تُو عام کسبی سے مختلف تھی۔ کیونکہ تُو نے اپنے گاہکوں سے پیسے لینے سے انکار کیا۔

32 ہائے، تُو کیسی بدکار بیوی ہے! اپنے شوہر پر تُو دیگر مردوں کو ترجیح دیتی ہے۔

33 ہر کسبی کو فیس ملتی ہے، لیکن تُو تو اپنے تمام عاشقوں کو تحفے دیتی ہے تاکہ وہ ہر جگہ سے آ کر تیرے ساتھ زنا کریں۔