حزقی ایل 18:20-26 UGV

20 جس سے گناہ سرزد ہوا ہے صرف اُسے ہی مرنا ہے۔ لہٰذا نہ بیٹے کو باپ کی سزا بھگتنی پڑے گی، نہ باپ کو بیٹے کی۔ راست باز اپنی راست بازی کا اجر پائے گا، اور بےدین اپنی بےدینی کا۔

21 توبھی اگر بےدین آدمی اپنے گناہوں کو ترک کرے اور میرے تمام قواعد کے مطابق زندگی گزار کر راست بازی اور انصاف کی راہ پر چل پڑے تو وہ یقیناً زندہ رہے گا، وہ مرے گا نہیں۔

22 جتنے بھی غلط کام اُس سے سرزد ہوئے ہیں اُن کا حساب مَیں نہیں لوں گا بلکہ اُس کے راست باز چال چلن کا لحاظ کر کے اُسے زندہ رہنے دوں گا۔

23 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ کیا مَیں بےدین کی ہلاکت دیکھ کر خوش ہوتا ہوں؟ ہرگز نہیں، بلکہ مَیں چاہتا ہوں کہ وہ اپنی بُری راہوں کو چھوڑ کر زندہ رہے۔

24 اِس کے برعکس کیا راست باز زندہ رہے گا اگر وہ اپنی راست باز زندگی ترک کرے اور گناہ کر کے وہی قابلِ گھن حرکتیں کرنے لگے جو بےدین کرتے ہیں؟ ہرگز نہیں! جتنا بھی اچھا کام اُس نے کیا اُس کا مَیں خیال نہیں کروں گا بلکہ اُس کی بےوفائی اور گناہوں کا۔ اُن ہی کی وجہ سے اُسے سزائے موت دی جائے گی۔

25 لیکن تم لوگ دعویٰ کرتے ہو کہ جو کچھ رب کرتا ہے وہ ٹھیک نہیں۔ اے اسرائیلی قوم، سنو! یہ کیسی بات ہے کہ میرا عمل ٹھیک نہیں؟ اپنے ہی اعمال پر غور کرو! وہی درست نہیں۔

26 اگر راست باز اپنی راست باز زندگی ترک کر کے گناہ کرے تو وہ اِس بنا پر مر جائے گا۔ اپنی ناراستی کی وجہ سے ہی وہ مر جائے گا۔