24 ”اے آدم زاد، ملکِ اسرائیل کو بتا، ’غضب کے دن تجھ پر مینہ نہیں برسے گا بلکہ تُو بارش سے محروم رہے گا۔‘
25 ملک کے بیچ میں سازش کرنے والے راہنما شیرببر کی مانند ہیں جو دہاڑتے دہاڑتے اپنا شکار پھاڑ لیتے ہیں۔ وہ لوگوں کو ہڑپ کر کے اُن کے خزانے اور قیمتی چیزیں چھین لیتے اور ملک کے درمیان ہی متعدد عورتوں کو بیوائیں بنا دیتے ہیں۔
26 ملک کے امام میری شریعت سے زیادتی کر کے اُن چیزوں کی بےحرمتی کرتے ہیں جو مجھے مُقدّس ہیں۔ نہ وہ مُقدّس اور عام چیزوں میں امتیاز کرتے، نہ پاک اور ناپاک اشیا کا فرق سکھاتے ہیں۔ نیز، وہ میرے سبت کے دن اپنی آنکھوں کو بند رکھتے ہیں تاکہ اُس کی بےحرمتی نظر نہ آئے۔ یوں اُن کے درمیان ہی میری بےحرمتی کی جاتی ہے۔
27 ملک کے درمیان کے بزرگ بھیڑیوں کی مانند ہیں جو اپنے شکار کو پھاڑ پھاڑ کر خون بہاتے اور لوگوں کو موت کے گھاٹ اُتارتے ہیں تاکہ ناروا نفع کمائیں۔
28 ملک کے نبی فریب دہ رویائیں اور جھوٹے پیغامات سنا کر لوگوں کے بُرے کاموں پر سفیدی پھیر دیتے ہیں تاکہ اُن کی غلطیاں نظر نہ آئیں۔ وہ کہتے ہیں، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے‘ حالانکہ رب نے اُن پر کچھ نازل نہیں کیا ہوتا۔
29 ملک کے عام لوگ بھی ایک دوسرے کا استحصال کرتے ہیں۔ وہ ڈکیت بن کر غریبوں اور ضرورت مندوں پر ظلم کرتے اور پردیسیوں سے بدسلوکی کر کے اُن کا حق مارتے ہیں۔
30 اسرائیل میں مَیں ایسے آدمی کی تلاش میں رہا جو ملک کے لئے حفاظتی چاردیواری تعمیر کرے، جو میرے حضور آ کر دیوار کے رخنے میں کھڑا ہو جائے تاکہ مَیں ملک کو تباہ نہ کروں۔ لیکن مجھے ایک بھی نہ ملا جو اِس قابل ہو۔