حزقی ایل 23:31-37 UGV

31 تُو اپنی بہن کے نمونے پر چل پڑی، اِس لئے مَیں تجھے وہی پیالہ پلاؤں گا جو اُسے پینا پڑا۔

32 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ تجھے اپنی بہن کا پیالہ پینا پڑے گا جو بڑا اور گہرا ہے۔ اور تُو اُس وقت تک اُسے پیتی رہے گی جب تک مذاق اور لعن طعن کا نشانہ نہ بن گئی ہو۔

33 دہشت اور تباہی کا پیالہ پی پی کر تُو مدہوشی اور دُکھ سے بھر جائے گی۔ تُو اپنی بہن سامریہ کا یہ پیالہ

34 آخری قطرے تک پی لے گی، پھر پیالے کو پاش پاش کر کے اُس کے ٹکڑے چبا لے گی اور اپنے سینے کو پھاڑ لے گی۔‘ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔

35 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ’تُو نے مجھے بھول کر اپنا منہ مجھ سے پھیر لیا ہے۔ اب تجھے اپنی فحاشی اور زناکاری کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا‘۔“

36 رب مزید مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اے آدم زاد، کیا تُو اہولہ اور اہولیبہ کی عدالت کرنے کے لئے تیار ہے؟ پھر اُن پر اُن کی مکروہ حرکتیں ظاہر کر۔

37 اُن سے دو جرم سرزد ہوئے ہیں، زنا اور قتل۔ اُنہوں نے بُتوں سے زنا کیا اور اپنے بچوں کو جلا کر اُنہیں کھلایا، اُن بچوں کو جو اُنہوں نے میرے ہاں جنم دیئے تھے۔