حزقی ایل 23:35-41 UGV

35 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ’تُو نے مجھے بھول کر اپنا منہ مجھ سے پھیر لیا ہے۔ اب تجھے اپنی فحاشی اور زناکاری کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا‘۔“

36 رب مزید مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اے آدم زاد، کیا تُو اہولہ اور اہولیبہ کی عدالت کرنے کے لئے تیار ہے؟ پھر اُن پر اُن کی مکروہ حرکتیں ظاہر کر۔

37 اُن سے دو جرم سرزد ہوئے ہیں، زنا اور قتل۔ اُنہوں نے بُتوں سے زنا کیا اور اپنے بچوں کو جلا کر اُنہیں کھلایا، اُن بچوں کو جو اُنہوں نے میرے ہاں جنم دیئے تھے۔

38 لیکن یہ اُن کے لئے کافی نہیں تھا۔ ساتھ ساتھ اُنہوں نے میرا مقدِس ناپاک اور میرے سبت کے دنوں کی بےحرمتی کی۔

39 کیونکہ جب کبھی وہ اپنے بچوں کو اپنے بُتوں کے حضور قربان کرتی تھیں اُسی دن وہ میرے گھر میں آ کر اُس کی بےحرمتی کرتی تھیں۔ میرے ہی گھر میں وہ ایسی حرکتیں کرتی تھیں۔

40 یہ بھی اِن دو بہنوں کے لئے کافی نہیں تھا بلکہ آدمیوں کی تلاش میں اُنہوں نے اپنے قاصدوں کو دُور دُور تک بھیج دیا۔ جب مرد پہنچے تو تُو نے اُن کے لئے نہا کر اپنی آنکھوں میں سُرمہ لگایا اور اپنے زیورات پہن لئے۔

41 پھر تُو شاندار صوفے پر بیٹھ گئی۔ تیرے سامنے میز تھی جس پر تُو نے میرے لئے مخصوص بخور اور تیل رکھا تھا۔