حزقی ایل 26:2-8 UGV

2 ”اے آدم زاد، صور بیٹی یروشلم کی تباہی دیکھ کر خوش ہوئی ہے۔ وہ کہتی ہے، ’لو، اقوام کا دروازہ ٹوٹ گیا ہے! اب مَیں ہی اِس کی ذمہ داریاں نبھاؤں گی۔ اب جب یروشلم ویران ہے تو مَیں ہی فروغ پاؤں گی۔‘

3 جواب میں رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اے صور، مَیں تجھ سے نپٹ لوں گا! مَیں متعدد قوموں کو تیرے خلاف بھیجوں گا۔ سمندر کی زبردست موجوں کی طرح وہ تجھ پر ٹوٹ پڑیں گی۔

4 وہ صور شہر کی فصیل کو ڈھا کر اُس کے بُرجوں کو خاک میں ملا دیں گی۔ تب مَیں اُسے اِتنے زور سے جھاڑ دوں گا کہ مٹی تک نہیں رہے گی۔ خالی چٹان ہی نظر آئے گی۔

5 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ وہ سمندر کے درمیان ایسی جگہ رہے گی جہاں مچھیرے اپنے جالوں کو سُکھانے کے لئے بچھا دیں گے۔ دیگر اقوام اُسے لُوٹ لیں گی،

6 اور خشکی پر اُس کی آبادیاں تلوار کی زد میں آ جائیں گی۔ تب وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔

7 کیونکہ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں بابل کے بادشاہ نبوکدنضر کو تیرے خلاف بھیجوں گا جو گھوڑے، رتھ، گھڑسوار اور بڑی فوج لے کر شمال سے تجھ پر حملہ کرے گا۔

8 خشکی پر تیری آبادیوں کو وہ تلوار سے تباہ کرے گا، پھر پُشتے اور بُرجوں سے تجھے گھیر لے گا۔ اُس کے فوجی اپنی ڈھالیں اُٹھا کر تجھ پر حملہ کریں گے۔