حزقی ایل 27:2-8 UGV

2 ”اے آدم زاد، صور بیٹی پر ماتمی گیت گا،

3 اُس شہر پر جو سمندر کی گزرگاہ پر واقع ہے اور متعدد ساحلی قوموں سے تجارت کرتا ہے۔ اُس سے کہہ،’رب فرماتا ہے کہ اے صور بیٹی، تُو اپنے آپ پر بہت فخر کر کے کہتی ہے کہ واہ، میرا حُسن کمال کا ہے۔

4 اور واقعی، تیرا علاقہ سمندر کے بیچ میں ہی ہے، اور جنہوں نے تجھے تعمیر کیا اُنہوں نے تیرے حُسن کو تکمیل تک پہنچایا،

5 تجھے شاندار بحری جہاز کی مانند بنایا۔ تیرے تختے سنیر میں اُگنے والے جونیپرکے درختوں سے بنائے گئے، تیرا مستول لبنان کا دیودار کا درخت تھا۔

6 تیرے چپو بسن کے بلوط کے درختوں سے بنائے گئے، جبکہ تیرے فرش کے لئے قبرص سے سرو کی لکڑی لائی گئی، پھر اُسے ہاتھی دانت سے آراستہ کیا گیا۔

7 نفیس کتان کا تیرا رنگ دار بادبان مصر کا تھا۔ وہ تیرا امتیازی نشان بن گیا۔ تیرے ترپالوں کا قرمزی اور ارغوانی رنگ اِلیسہ کے ساحلی علاقے سے لایا گیا۔

8 صیدا اور اروَد کے مرد تیرے چپو مارتے تھے، صور کے اپنے ہی دانا تیرے ملاح تھے۔