حزقی ایل 37:18-24 UGV

18 تیرے ہم وطن تجھ سے پوچھیں گے، ’کیا آپ ہمیں اِس کا مطلب نہیں بتائیں گے؟‘

19 تب اُنہیں بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں یوسف یعنی لکڑی کے مالک افرائیم اور اُس کے ساتھ متحد اسرائیلی قبیلوں کو لے کر یہوداہ کی لکڑی کے ساتھ جوڑ دوں گا۔ میرے ہاتھ میں وہ لکڑی کا ایک ہی ٹکڑا بن جائیں گے۔‘

20 اپنے ہم وطنوں کی موجودگی میں لکڑی کے مذکورہ ٹکڑے ہاتھ میں تھامے رکھ

21 اور ساتھ ساتھ اُنہیں بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں اسرائیلیوں کو اُن قوموں میں سے نکال لاؤں گا جہاں وہ جا بسے ہیں۔ مَیں اُنہیں جمع کر کے اُن کے اپنے ملک میں واپس لاؤں گا۔

22 وہیں اسرائیل کے پہاڑوں پر مَیں اُنہیں متحد کر کے ایک ہی قوم بنا دوں گا۔ اُن پر ایک ہی بادشاہ حکومت کرے گا۔ آئندہ وہ نہ کبھی دو قوموں میں تقسیم ہو جائیں گے، نہ دو سلطنتوں میں۔

23 آئندہ وہ اپنے آپ کو نہ اپنے بُتوں یا باقی مکروہ چیزوں سے ناپاک کریں گے، نہ اُن گناہوں سے جو اب تک کرتے آئے ہیں۔ مَیں اُنہیں اُن تمام مقاموں سے نکال کر چھڑاؤں گا جن میں اُنہوں نے گناہ کیا ہے۔ مَیں اُنہیں پاک صاف کروں گا۔ یوں وہ میری قوم ہوں گے اور مَیں اُن کا خدا ہوں گا۔

24 میرا خادم داؤد اُن کا بادشاہ ہو گا، اُن کا ایک ہی گلہ بان ہو گا۔ تب وہ میری ہدایات کے مطابق زندگی گزاریں گے اور دھیان سے میرے احکام پر عمل کریں گے۔