45 میرے راہنما نے مجھ سے کہا، ”جس کمرے کا رُخ جنوب کی طرف ہے وہ اُن اماموں کے لئے ہے جو رب کے گھر کی دیکھ بھال کرتے ہیں،
46 جبکہ جس کمرے کا رُخ شمال کی طرف ہے وہ اُن اماموں کے لئے ہے جو قربان گاہ کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ تمام امام صدوق کی اولاد ہیں۔ لاوی کے قبیلے میں سے صرف اُن ہی کو رب کے حضور آ کر اُس کی خدمت کرنے کی اجازت ہے۔“
47 میرے راہنما نے اندرونی صحن کی پیمائش کی۔ اُس کی لمبائی اور چوڑائی پونے دو دو سَو فٹ تھی۔ قربان گاہ اِس صحن میں رب کے گھر کے سامنے ہی تھی۔
48 پھر اُس نے مجھے رب کے گھر کے برآمدے میں لے جا کر دروازے کے ستون نما بازوؤں کی پیمائش کی۔ معلوم ہوا کہ یہ پونے 9 فٹ موٹے ہیں۔ دروازے کی چوڑائی ساڑھے 24 فٹ تھی جبکہ دائیں بائیں کی دیواروں کی لمبائی سوا پانچ پانچ فٹ تھی۔
49 چنانچہ برآمدے کی پوری چوڑائی 35 اور لمبائی 21 فٹ تھی۔ اُس میں داخل ہونے کے لئے دس قدمچوں والی سیڑھی بنائی گئی تھی۔ دروازے کے دونوں ستون نما بازوؤں کے ساتھ ساتھ ایک ایک ستون کھڑا کیا گیا تھا۔