حزقی ایل 44:1-7 UGV

1 میرا راہنما مجھے دوبارہ مقدِس کے بیرونی مشرقی دروازے کے پاس لے گیا۔ اب وہ بند تھا۔

2 رب نے فرمایا، ”اب سے یہ دروازہ ہمیشہ تک بند رہے۔ اِسے کبھی نہیں کھولنا ہے۔ کسی کو بھی اِس میں سے داخل ہونے کی اجازت نہیں، کیونکہ رب جو اسرائیل کا خدا ہے اِس دروازے میں سے ہو کر رب کے گھر میں داخل ہوا ہے۔

3 صرف اسرائیل کے حکمران کو اِس دروازے میں بیٹھنے اور میرے حضور قربانی کا اپنا حصہ کھانے کی اجازت ہے۔ لیکن اِس کے لئے وہ دروازے میں سے گزر نہیں سکے گا بلکہ بیرونی صحن کی طرف سے اُس میں داخل ہو گا۔ وہ دروازے کے ساتھ ملحق برآمدے سے ہو کر وہاں پہنچے گا اور اِسی راستے سے وہاں سے نکلے گا بھی۔“

4 پھر میرا راہنما مجھے شمالی دروازے میں سے ہو کر دوبارہ اندرونی صحن میں لے گیا۔ ہم رب کے گھر کے سامنے پہنچے۔ مَیں نے دیکھا کہ رب کا گھر رب کے جلال سے معمور ہو رہا ہے۔ مَیں منہ کے بل گر گیا۔

5 رب نے فرمایا، ”اے آدم زاد، دھیان سے دیکھ، غور سے سن! رب کے گھر کے بارے میں اُن تمام ہدایات پر توجہ دے جو مَیں تجھے بتانے والا ہوں۔ دھیان دے کہ کون کون اُس میں جا سکے گا۔

6 اِس سرکش قوم اسرائیل کو بتا،’اے اسرائیلی قوم، رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ تمہاری مکروہ حرکتیں بہت ہیں، اب بس کرو!

7 تم پردیسیوں کو میرے مقدِس میں لائے ہو، ایسے لوگوں کو جو باطن اور ظاہر میں نامختون ہیں۔ اور یہ تم نے اُس وقت کیا جب تم مجھے میری خوراک یعنی چربی اور خون پیش کر رہے تھے۔ یوں تم نے میرے گھر کی بےحرمتی کر کے اپنی گھنونی حرکتوں سے وہ عہد توڑ ڈالا ہے جو مَیں نے تمہارے ساتھ باندھا تھا۔