حزقی ایل 44:3-9 UGV

3 صرف اسرائیل کے حکمران کو اِس دروازے میں بیٹھنے اور میرے حضور قربانی کا اپنا حصہ کھانے کی اجازت ہے۔ لیکن اِس کے لئے وہ دروازے میں سے گزر نہیں سکے گا بلکہ بیرونی صحن کی طرف سے اُس میں داخل ہو گا۔ وہ دروازے کے ساتھ ملحق برآمدے سے ہو کر وہاں پہنچے گا اور اِسی راستے سے وہاں سے نکلے گا بھی۔“

4 پھر میرا راہنما مجھے شمالی دروازے میں سے ہو کر دوبارہ اندرونی صحن میں لے گیا۔ ہم رب کے گھر کے سامنے پہنچے۔ مَیں نے دیکھا کہ رب کا گھر رب کے جلال سے معمور ہو رہا ہے۔ مَیں منہ کے بل گر گیا۔

5 رب نے فرمایا، ”اے آدم زاد، دھیان سے دیکھ، غور سے سن! رب کے گھر کے بارے میں اُن تمام ہدایات پر توجہ دے جو مَیں تجھے بتانے والا ہوں۔ دھیان دے کہ کون کون اُس میں جا سکے گا۔

6 اِس سرکش قوم اسرائیل کو بتا،’اے اسرائیلی قوم، رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ تمہاری مکروہ حرکتیں بہت ہیں، اب بس کرو!

7 تم پردیسیوں کو میرے مقدِس میں لائے ہو، ایسے لوگوں کو جو باطن اور ظاہر میں نامختون ہیں۔ اور یہ تم نے اُس وقت کیا جب تم مجھے میری خوراک یعنی چربی اور خون پیش کر رہے تھے۔ یوں تم نے میرے گھر کی بےحرمتی کر کے اپنی گھنونی حرکتوں سے وہ عہد توڑ ڈالا ہے جو مَیں نے تمہارے ساتھ باندھا تھا۔

8 تم خود میرے مقدِس میں خدمت نہیں کرنا چاہتے تھے بلکہ تم نے پردیسیوں کو یہ ذمہ داری دی تھی کہ وہ تمہاری جگہ یہ خدمت انجام دیں۔

9 اِس لئے رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ آئندہ جو بھی غیرملکی اندرونی اور بیرونی طور پر نامختون ہے اُسے میرے مقدِس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں۔ اِس میں وہ اجنبی بھی شامل ہیں جو اسرائیلیوں کے درمیان رہتے ہیں۔