10 عین جدی سے لے کر عین عجلیم تک اُس کے کناروں پر مچھیرے کھڑے ہوں گے۔ ہر طرف اُن کے جال سوکھنے کے لئے پھیلائے ہوئے نظر آئیں گے۔ دریا میں ہر قسم کی مچھلیاں ہوں گی، اُتنی جتنی بحیرۂ روم میں پائی جاتی ہیں۔
11 صرف بحیرۂ مُردار کے ارد گرد کی دلدلی جگہوں اور جوہڑوں کا پانی نمکین رہے گا، کیونکہ وہ نمک حاصل کرنے کے لئے استعمال ہو گا۔
12 دریا کے دونوں کناروں پر ہر قسم کے پھل دار درخت اُگیں گے۔ اِن درختوں کے پتے نہ کبھی مُرجھائیں گے، نہ کبھی اُن کا پھل ختم ہو گا۔ وہ ہر مہینے پھل لائیں گے، اِس لئے کہ مقدِس کا پانی اُن کی آب پاشی کرتا رہے گا۔ اُن کا پھل لوگوں کی خوراک بنے گا، اور اُن کے پتے شفا دیں گے۔“
13 پھر رب قادرِ مطلق نے فرمایا، ”مَیں تجھے اُس ملک کی سرحدیں بتاتا ہوں جو بارہ قبیلوں میں تقسیم کرنا ہے۔ یوسف کو دو حصے دینے ہیں، باقی قبیلوں کو ایک ایک حصہ۔
14 مَیں نے اپنا ہاتھ اُٹھا کر قَسم کھائی تھی کہ مَیں یہ ملک تمہارے باپ دادا کو عطا کروں گا، اِس لئے تم یہ ملک میراث میں پاؤ گے۔ اب اُسے آپس میں برابر تقسیم کر لو۔
15 شمالی سرحد بحیرۂ روم سے شروع ہو کر مشرق کی طرف حتلون، لبو حمات اور صداد کے پاس سے گزرتی ہے۔
16 وہاں سے وہ بیروتا اور سبریم کے پاس پہنچتی ہے (سبریم ملکِ دمشق اور ملکِ حمات کے درمیان واقع ہے)۔ پھر سرحد حصر عینان شہر تک آگے نکلتی ہے جو حوران کی سرحد پر واقع ہے۔