حزقی ایل 47:3-9 UGV

3 ہم پانی کے کنارے کنارے چل پڑے۔ میرے راہنما نے اپنے فیتے کے ساتھ آدھا کلو میٹر کا فاصلہ ناپا۔ پھر اُس نے مجھے پانی میں سے گزرنے کو کہا۔ یہاں پانی ٹخنوں تک پہنچتا تھا۔

4 اُس نے مزید آدھے کلو میٹر کا فاصلہ ناپا، پھر مجھے دوبارہ پانی میں سے گزرنے کو کہا۔ اب پانی گھٹنوں تک پہنچا۔ جب اُس نے تیسری مرتبہ آدھا کلو میٹر کا فاصلہ ناپ کر مجھے اُس میں سے گزرنے دیا تو پانی کمر تک پہنچا۔

5 ایک آخری دفعہ اُس نے آدھے کلو میٹر کا فاصلہ ناپا۔ اب مَیں پانی میں سے گزر نہ سکا۔ پانی اِتنا گہرا تھا کہ اُس میں سے گزرنے کے لئے تیرنے کی ضرورت تھی۔

6 اُس نے مجھ سے پوچھا، ”اے آدم زاد، کیا تُو نے غور کیا ہے؟“ پھر وہ مجھے دریا کے کنارے تک واپس لایا۔

7 جب واپس آیا تو مَیں نے دیکھا کہ دریا کے دونوں کناروں پر متعدد درخت لگے ہیں۔

8 وہ بولا، ”یہ پانی مشرق کی طرف بہہ کر وادیٔ یردن میں پہنچتا ہے۔ اُسے پار کر کے وہ بحیرۂ مُردار میں آ جاتا ہے۔ اُس کے اثر سے بحیرۂ مُردار کا نمکین پانی پینے کے قابل ہو جائے گا۔

9 جہاں بھی دریا بہے گا وہاں کے بےشمار جاندار جیتے رہیں گے۔ بہت مچھلیاں ہوں گی، اور دریا بحیرۂ مُردار کا نمکین پانی پینے کے قابل بنائے گا۔ جہاں سے بھی گزرے گا وہاں سب کچھ پھلتا پھولتا رہے گا۔