حزقی ایل 48:18-29 UGV

18 چونکہ شہر اپنے خطے کے بیچ میں ہو گا اِس لئے مذکورہ کھلی جگہ کے مشرق میں ایک خطہ باقی رہ جائے گا جس کا مشرق سے شہر تک فاصلہ 5 کلو میٹر اور شمال سے جنوب تک فاصلہ اڑھائی کلو میٹر ہو گا۔ شہر کے مغرب میں بھی اِتنا ہی بڑا خطہ ہو گا۔ اِن دو خطوں میں کھیتی باڑی کی جائے گی جس کی پیداوار شہر میں کام کرنے والوں کی خوراک ہو گی۔

19 شہر میں کام کرنے والے تمام قبیلوں کے ہوں گے۔ وہی اِن کھیتوں کی کھیتی باڑی کریں گے۔

20 چنانچہ میرے لئے الگ کیا گیا یہ پورا علاقہ مربع شکل کا ہے۔ اُس کی لمبائی اور چوڑائی ساڑھے بارہ بارہ کلو میٹر ہے۔ اِس میں شہر بھی شامل ہے۔

21-22 مذکورہ مُقدّس خطے میں مقدِس، اماموں اور باقی لاویوں کی زمینیں ہیں۔ اُس کے مشرق اور مغرب میں باقی ماندہ زمین حکمران کی ملکیت ہے۔ مُقدّس خطے کے مشرق میں حکمران کی زمین ملک کی مشرقی سرحد تک ہو گی اور مُقدّس خطے کے مغرب میں وہ سمندر تک ہو گی۔ شمال سے جنوب تک وہ مُقدّس خطے جتنی چوڑی یعنی ساڑھے 12 کلو میٹر ہو گی۔ شمال میں یہوداہ کا قبائلی علاقہ ہو گا اور جنوب میں بن یمین کا۔

23-27 ملک کے اِس خاص درمیانی حصے کے جنوب میں باقی قبیلوں کو ایک ایک علاقہ ملے گا۔ ہر علاقے کا ایک سرا ملک کی مشرقی سرحد اور دوسرا سرا بحیرۂ روم ہو گا۔ شمال سے لے کر جنوب تک قبائلی علاقوں کی یہ ترتیب ہو گی: بن یمین، شمعون، اِشکار، زبولون اور جد۔

28 جد کے قبیلے کی جنوبی سرحد ملک کی سرحد بھی ہے۔ وہ تمر سے جنوب مغرب میں مریبہ قادس کے چشموں تک چلتی ہے، پھر مصر کی سرحد یعنی وادیٔ مصر کے ساتھ ساتھ شمال مغرب کا رُخ کر کے بحیرۂ روم تک پہنچتی ہے۔

29 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ یہی تمہارا ملک ہو گا! اُسے اسرائیلی قبیلوں میں تقسیم کرو۔ جو کچھ بھی اُنہیں قرعہ ڈال کر ملے وہ اُن کی موروثی زمین ہو گی۔