21-22 مذکورہ مُقدّس خطے میں مقدِس، اماموں اور باقی لاویوں کی زمینیں ہیں۔ اُس کے مشرق اور مغرب میں باقی ماندہ زمین حکمران کی ملکیت ہے۔ مُقدّس خطے کے مشرق میں حکمران کی زمین ملک کی مشرقی سرحد تک ہو گی اور مُقدّس خطے کے مغرب میں وہ سمندر تک ہو گی۔ شمال سے جنوب تک وہ مُقدّس خطے جتنی چوڑی یعنی ساڑھے 12 کلو میٹر ہو گی۔ شمال میں یہوداہ کا قبائلی علاقہ ہو گا اور جنوب میں بن یمین کا۔
23-27 ملک کے اِس خاص درمیانی حصے کے جنوب میں باقی قبیلوں کو ایک ایک علاقہ ملے گا۔ ہر علاقے کا ایک سرا ملک کی مشرقی سرحد اور دوسرا سرا بحیرۂ روم ہو گا۔ شمال سے لے کر جنوب تک قبائلی علاقوں کی یہ ترتیب ہو گی: بن یمین، شمعون، اِشکار، زبولون اور جد۔
28 جد کے قبیلے کی جنوبی سرحد ملک کی سرحد بھی ہے۔ وہ تمر سے جنوب مغرب میں مریبہ قادس کے چشموں تک چلتی ہے، پھر مصر کی سرحد یعنی وادیٔ مصر کے ساتھ ساتھ شمال مغرب کا رُخ کر کے بحیرۂ روم تک پہنچتی ہے۔
29 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ یہی تمہارا ملک ہو گا! اُسے اسرائیلی قبیلوں میں تقسیم کرو۔ جو کچھ بھی اُنہیں قرعہ ڈال کر ملے وہ اُن کی موروثی زمین ہو گی۔
30-34 یروشلم شہر کے 12 دروازے ہوں گے۔ فصیل کی چاروں دیواریں سوا دو دو کلو میٹر لمبی ہوں گی۔ ہر دیوار کے تین دروازے ہوں گے، غرض کُل بارہ دروازے ہوں گے۔ ہر ایک کا نام کسی قبیلے کا نام ہو گا۔ چنانچہ شمال میں روبن کا دروازہ، یہوداہ کا دروازہ اور لاوی کا دروازہ ہو گا، مشرق میں یوسف کا دروازہ، بن یمین کا دروازہ اور دان کا دروازہ ہو گا، جنوب میں شمعون کا دروازہ، اِشکار کا دروازہ اور زبولون کا دروازہ ہو گا، اور مغرب میں جد کا دروازہ، آشر کا دروازہ اور نفتالی کا دروازہ ہو گا۔
35 فصیل کی پوری لمبائی 9 کلو میٹر ہے۔تب شہر ’یہاں رب ہے‘ کہلائے گا!“