یرمیا 50:33-39 UGV

33 رب الافواج فرماتا ہے، ”اسرائیل اور یہوداہ کے لوگوں پر ظلم ہوا ہے۔ جنہوں نے اُنہیں اسیر کر کے جلاوطن کیا ہے وہ اُنہیں رِہا نہیں کرنا چاہتے، اُنہیں جانے نہیں دیتے۔

34 لیکن اُن کا چھڑانے والا قوی ہے، اُس کا نام رب الافواج ہے۔ وہ خوب لڑ کر اُن کا معاملہ درست کرے گا تاکہ ملک کو آرام و سکون مل جائے۔ لیکن بابل کے باشندوں کو وہ تھرتھرانے دے گا۔“

35 رب فرماتا ہے، ”تلوار بابل کی قوم پر ٹوٹ پڑے! وہ بابل کے باشندوں، اُس کے بزرگوں اور دانش مندوں پر ٹوٹ پڑے!

36 تلوار اُس کے جھوٹے نبیوں پر ٹوٹ پڑے تاکہ بےوقوف ثابت ہوں۔ تلوار اُس کے سورماؤں پر ٹوٹ پڑے تاکہ اُن پر دہشت چھا جائے۔

37 تلوار بابل کے گھوڑوں، رتھوں اور پردیسی فوجیوں پر ٹوٹ پڑے تاکہ وہ عورتوں کی مانند بن جائیں۔ تلوار اُس کے خزانوں پر ٹوٹ پڑے تاکہ وہ چھین لئے جائیں۔

38 تلوار اُس کے پانی کے ذخیروں پر ٹوٹ پڑے تاکہ وہ خشک ہو جائیں۔ کیونکہ ملکِ بابل بُتوں سے بھرا ہوا ہے، ایسے بُتوں سے جن کے باعث لوگ دیوانوں کی طرح پھرتے ہیں۔

39 آخر میں گلیوں میں صرف ریگستان کے جانور اور جنگلی کُتے پھریں گے، وہاں عقابی اُلّو بسیں گے۔ وہ ہمیشہ تک انسان کی بستیوں سے محروم اور نسل در نسل غیرآباد رہے گا۔“