۲۔سلاطین 20:14-20 UGV

14 تب یسعیاہ نبی حِزقیاہ بادشاہ کے پاس آیا اور پوچھا، ”اِن آدمیوں نے کیا کہا؟ کہاں سے آئے ہیں؟“ حِزقیاہ نے جواب دیا، ”دُوردراز ملک بابل سے آئے ہیں۔“

15 یسعیاہ بولا، ”اُنہوں نے محل میں کیا کچھ دیکھا؟“ حِزقیاہ نے کہا، ”اُنہوں نے محل میں سب کچھ دیکھ لیا ہے۔ میرے خزانوں میں کوئی چیز نہ رہی جو مَیں نے اُنہیں نہیں دکھائی۔“

16 تب یسعیاہ نے کہا، ”رب کا فرمان سنیں!

17 ایک دن آنے والا ہے کہ تیرے محل کا تمام مال چھین لیا جائے گا۔ جتنے بھی خزانے تُو اور تیرے باپ دادا نے آج تک جمع کئے ہیں اُن سب کو دشمن بابل لے جائے گا۔ رب فرماتا ہے کہ ایک بھی چیز پیچھے نہیں رہے گی۔

18 تیرے بیٹوں میں سے بھی بعض چھین لئے جائیں گے، ایسے جو اب تک پیدا نہیں ہوئے۔ تب وہ خواجہ سرا بن کر شاہِ بابل کے محل میں خدمت کریں گے۔“

19 حِزقیاہ بولا، ”رب کا جو پیغام آپ نے مجھے دیا ہے وہ ٹھیک ہے۔“ کیونکہ اُس نے سوچا، ”بڑی بات یہ ہے کہ میرے جیتے جی امن و امان ہو گا۔“

20 باقی جو کچھ حِزقیاہ کی حکومت کے دوران ہوا اور جو کامیابیاں اُسے حاصل ہوئیں وہ ’شاہانِ یہوداہ کی تاریخ‘ کی کتاب میں درج ہیں۔ وہاں یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ اُس نے کس طرح تالاب بنوا کر وہ سرنگ کھدوائی جس کے ذریعے چشمے کا پانی شہر تک پہنچتا ہے۔