8 رب نے یعقوب کے خلاف پیغام بھیجا، اور وہ اسرائیل پر نازل ہو گیا ہے۔
9 اسرائیل اور سامریہ کے تمام باشندے اِسے جلد ہی جان جائیں گے، حالانکہ وہ اِس وقت بڑی شیخی مار کر کہتے ہیں،
10 ”بےشک ہماری اینٹوں کی دیواریں گر گئی ہیں، لیکن ہم اُنہیں تراشے ہوئے پتھروں سے دوبارہ تعمیر کر لیں گے۔ بےشک ہمارے انجیرتوت کے درخت کٹ گئے ہیں، لیکن کوئی بات نہیں، ہم اُن کی جگہ دیودار کے درخت لگا لیں گے۔“
11 لیکن رب اسرائیل کے دشمن رضین کو تقویت دے کر اُس کے خلاف بھیجے گا بلکہ اسرائیل کے تمام دشمنوں کو اُس پر حملہ کرنے کے لئے اُبھارے گا۔
12 شام کے فوجی مشرق سے اور فلستی مغرب سے منہ پھاڑ کر اسرائیل کو ہڑپ کر لیں گے۔ تاہم رب کا غضب ٹھنڈا نہیں ہو گا بلکہ اُس کا ہاتھ مارنے کے لئے اُٹھا ہی رہے گا۔
13 کیونکہ اِس کے باوجود بھی لوگ سزا دینے والے کے پاس واپس نہیں آئیں گے اور رب الافواج کے طالب نہیں ہوں گے۔
14 نتیجے میں رب ایک ہی دن میں اسرائیل کا نہ صرف سر بلکہ اُس کی دُم بھی کاٹے گا، نہ صرف کھجور کی شاندار شاخ بلکہ معمولی سا سرکنڈا بھی توڑے گا۔