1 رب فرماتا ہے، ”آؤ، مجھے وہ طلاق نامہ دکھاؤ جو مَیں نے دے کر تمہاری ماں کو چھوڑ دیا تھا۔ وہ کہاں ہے؟ یا مجھے وہ قرض خواہ دکھاؤ جس کے حوالے مَیں نے تمہیں اپنا قرض اُتارنے کے لئے کیا۔ وہ کہاں ہے؟ دیکھو، تمہیں اپنے ہی گناہوں کے سبب سے فروخت کیا گیا، تمہارے اپنے ہی گناہوں کے سبب سے تمہاری ماں کو فارغ کر دیا گیا۔
2 جب مَیں آیا تو کوئی نہیں تھا۔ کیا وجہ؟ جب مَیں نے آواز دی تو جواب دینے والا کوئی نہیں تھا۔ کیوں؟ کیا مَیں فدیہ دے کر تمہیں چھڑانے کے قابل نہ تھا؟ کیا میری اِتنی طاقت نہیں کہ تمہیں بچا سکوں؟ میری تو ایک ہی دھمکی سے سمندر خشک ہو جاتا اور دریا ریگستان بن جاتے ہیں۔ تب اُن کی مچھلیاں پانی سے محروم ہو کر گل جاتی ہیں، اور اُن کی بدبو چاروں طرف پھیل جاتی ہے۔
3 مَیں ہی آسمان کو تاریکی کا جامہ پہناتا، مَیں ہی اُسے ٹاٹ کے ماتمی لباس میں لپیٹ دیتا ہوں۔“
4 رب قادرِ مطلق نے مجھے شاگرد کی سی زبان عطا کی تاکہ مَیں وہ کلام جان لوں جس سے تھکاماندہ تقویت پائے۔ صبح بہ صبح وہ میرے کان کو جگا دیتا ہے تاکہ مَیں شاگرد کی طرح سن سکوں۔
5 رب قادرِ مطلق نے میرے کان کو کھول دیا، اور نہ مَیں سرکش ہوا، نہ پیچھے ہٹ گیا۔
6 مَیں نے مارنے والوں کو اپنی پیٹھ اور بال نوچنے والوں کو اپنے گال پیش کئے۔ مَیں نے اپنا چہرہ اُن کی گالیوں اور تھوک سے نہ چھپایا۔
7 لیکن رب قادرِ مطلق میری مدد کرتا ہے، اِس لئے میری رُسوائی نہیں ہو گی۔ چنانچہ مَیں نے اپنا منہ چقماق کی طرح سخت کر لیا ہے، کیونکہ مَیں جانتا ہوں کہ مَیں شرمندہ نہیں ہو جاؤں گا۔
8 جو مجھے راست ٹھہراتا ہے وہ قریب ہی ہے۔ تو پھر کون میرے ساتھ جھگڑے گا؟ آؤ، ہم مل کر عدالت میں کھڑے ہو جائیں۔ کون مجھ پر الزام لگانے کی جرأت کرے گا؟ وہ آ کر میرا سامنا کرے!
9 رب قادرِ مطلق ہی میری مدد کرتا ہے۔ تو پھر کون مجھے مجرم ٹھہرائے گا؟ یہ تو سب پرانے کپڑے کی طرح گھس کر پھٹیں گے، کیڑے اُنہیں کھا جائیں گے۔
10 تم میں سے کون رب کا خوف مانتا اور اُس کے خادم کی سنتا ہے؟ جب اُسے روشنی کے بغیر اندھیرے میں چلنا پڑے تو وہ رب کے نام پر بھروسا رکھے اور اپنے خدا پر انحصار کرے۔
11 لیکن تم باقی لوگ جو آگ لگا کر اپنے آپ کو جلتے ہوئے تیروں سے لیس کرتے ہو، اپنی ہی آگ کے شعلوں میں چلے جاؤ! خود اُن تیروں کی زد میں آؤ جو تم نے دوسروں کے لئے جلائے ہیں! میرے ہاتھ سے تمہیں یہی اجر ملے گا، تم سخت اذیت کا شکار ہو کر زمین پر تڑپتے رہو گے۔