1 بابل کے دیوتا بیل اور نبو جھک کر گر گئے ہیں، اور لادُو جانور اُن کے بُتوں کو اُٹھائے پھر رہے ہیں۔ تمہارے جو بُت اُٹھائے جا سکتے ہیں تھکے ہارے جانوروں کا بوجھ بن گئے ہیں۔
2 کیونکہ دونوں دیوتا جھک کر گر گئے ہیں۔ وہ بوجھ بننے سے بچ نہ سکے، اور اب خود جلاوطنی میں جا رہے ہیں۔
3 ”اے یعقوب کے گھرانے، سنو! اے اسرائیل کے گھرانے کے بچے ہوئے افراد، دھیان دو! ماں کے پیٹ سے ہی تم میرے لئے بوجھ رہے ہو، پیدائش سے پہلے ہی مَیں تمہیں اُٹھائے پھر رہا ہوں۔
4 تمہارے بوڑھے ہونے تک مَیں وہی رہوں گا، تمہارے بال کے سفید ہو جانے تک تمہیں اُٹھائے پھروں گا۔ یہ ابتدا سے میرا ہی کام رہا ہے، اور آئندہ بھی مَیں تجھے اُٹھائے پھروں گا، آئندہ بھی تیرا سہارا بن کر تجھے بچائے رکھوں گا۔
5 تم میرا مقابلہ کس سے کرو گے، مجھے کس کے برابر ٹھہراؤ گے؟ تم میرا موازنہ کس سے کرو گے جو میری مانند ہو؟
6 لوگ بُت بنوانے کے لئے بٹوے سے کثرت کا سونا نکالتے اور چاندی ترازو میں تولتے ہیں۔ پھر وہ سنار کو بُت بنانے کا ٹھیکا دیتے ہیں۔ جب تیار ہو جائے تو وہ جھک کر منہ کے بل اُس کی پوجا کرتے ہیں۔
7 وہ اُسے اپنے کندھوں پر رکھ کر اِدھر اُدھر لئے پھرتے ہیں، پھر اُسے دوبارہ اُس کی جگہ پر رکھ دیتے ہیں۔ وہاں وہ کھڑا رہتا ہے اور ذرا بھی نہیں ہلتا۔ لوگ چلّا کر اُس سے فریاد کرتے ہیں، لیکن وہ جواب نہیں دیتا، دعاگو کو مصیبت سے نہیں بچاتا۔
8 اے بےوفا لوگو، اِس کا خیال رکھو! مردانگی دکھا کر سنجیدگی سے اِس پر دھیان دو!
9 جو کچھ ازل سے پیش آیا ہے اُسے یاد رکھو۔ کیونکہ مَیں ہی رب ہوں، اور میرے سوا کوئی اَور نہیں۔ مَیں ہی رب ہوں، اور میری مانند کوئی نہیں۔
10 مَیں ابتدا سے انجام کا اعلان، قدیم زمانے سے آنے والی باتوں کی پیش گوئی کرتا آیا ہوں۔ اب مَیں فرماتا ہوں کہ میرا منصوبہ اٹل ہے، مَیں اپنی مرضی ہر لحاظ سے پوری کروں گا۔
11 مشرق سے مَیں شکاری پرندہ بُلا رہا ہوں، دُوردراز ملک سے ایک ایسا آدمی جو میرا منصوبہ پورا کرے۔ دھیان دو، جو کچھ مَیں نے فرمایا وہ تکمیل تک پہنچاؤں گا، جو منصوبہ مَیں نے باندھا وہ پورا کروں گا۔
12 اے ضدی لوگو جو راستی سے کہیں دُور ہو، میری سنو!
13 مَیں اپنی راستی قریب ہی لایا ہوں، وہ دُور نہیں ہے۔ میری نجات کے آنے میں دیر نہیں ہو گی۔ مَیں صیون کو نجات دوں گا، اسرائیل کو اپنی شان و شوکت سے نوازوں گا۔